گھر واپسی کی بجائے کسانوں کی اراضیات کی واپسی پر توجہ ضروری

گُنّا( مدھیہ پردیش) ۔26مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) این ڈی اے حکومت کو تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے لوک سبھا میں کانگریس چیف وھپ جویترآدتیہ سندھیا نے آج کہا ہیکہ نریندر مودی حکومت نے تحویل اراضیات بل کے ذریعہ کسانوں کے ساتھ دغابازی کی ہے جس کے خلاف کانگریس شدومد کے ساتھ جدوجہد کرے گی ‘ حالیہ غیر موسمی بارش سے متاثرہ فصلوں کا مشاہدہ کرنے کے بعد علاقہ بارکھیڈا ۔ ہاٹ میں کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے یہ اعلان کیا ۔ انہوں نے کہاکہ نریندر مودی نے ریڈیو پر کسانوں سے من کی بات کر کے اپنے آپ کو دھوکہ نہ دیں بلکہ کسانوں کے ساتھ دغابازی مسترد کردیں۔ مسٹر سندھیا نے کہا کہ گھر واپسی ( ہندو دھرم میں دوبارہ شمولیت) کا اصرار کرنے کی بجائے مودی حکومت کو چاہیئے کہ تحویل اراضی بل کے تحت کسانوں کیلئے زمین واپسی پر توجہ مرکوز کرے ۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں حصول اراضی کیلئے کسانوں کی رضامندی ناگزیر تو ہیں ‘ مودی حکومت نے اراضیات بل میں کسانوں کی رضامندی کو غیر ضروری سمجھا اور ان کی مرضی کے خلاف اراضیات چھین لی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کسانوں کے مسائل پر کانگریس اور دیگر جماعتیں پارلیمنٹ سے راشٹرا پتی بھون تک مارچ جاری رکھیں گے اور پارلیمنٹ میں کسانوں کے مسائل اٹھائے جائیں گے ۔واضح رہے کہ حصول اراضیات بل کے تنازعہ پر کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتیں متحدہ طور پر نریندر مودی حکومت کے خلاف جدوجہد کیلئے کمربستہ ہوگئی ہیں اور پارلیمنٹ کے اندر اور باہر حکومت کے گھیرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔