گھر واپسی میں کوئی غلطی نہیں : وی ایچ پی

انسدادتبدیلی مذہب قانون ساز ی کے مطالبہ کا اعادہ : آر ایس ایس
نئی دہلی۔یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ ) وشوا ہندو پریشد نے آج تبدیلی مذہب سے متعلق ایک اور تنازعہ کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ’’گھرواپسی ‘‘ پروگرام میں کوئی خرابی نہیں ہے اور کہا کہ اس کا مقصد ’’جبری‘‘ تبدیلی مذہب کا انسداد ہے ۔ وی ایچ پی نے کہا کہ پارلیمنٹ کو چاہیئے کہ جبری تبدیلی مذہب کے خلاف قانون منظور کیا جائے اور ادعا کیا کہ تبدیلی مذہب غلط بات ہے جب کہ ’’گھرواپسی ‘‘ یا ہندو دھرم دوبارہ اختیار کرنے میں کوئی خرابی نہیں ہے ۔وی ایچ پی کے جشن زرین پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وی ایچ پی کے قومی صدر پروین توگاڑیہ نے کہا کہ ہندو‘ ہندوستان میں محفوظ نہیں ہے ۔ آسام ‘ مغربی بنگال اور کیرالا میں ہندو آبادی (کم) ہونے کی وجہ سے ہندو ان ریاستوں میں محتاط رہتے ہیں ۔ دریں اثناء نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب آر ایس ایس نے ایک بار پھر مخالف تبدیلی مذہب قانون کی منظوری پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں تبدیلی مذہب کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔چنانچہ ایسا قانون ضروری ہے ۔ سہاس راؤ ہیرے مٹھ اکھل بھارتیہ سہا سیوا پرمکھ آر ایس ایس نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسداد تبدیلی مذہب قانون کے ذریعہ جھوٹے وعدوں ‘ جبر یا کسی دیگر غلط ذریعہ سے تبدیلی مذہب کا انسداد ممکن ہوسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم رضاکارانہ طور پر مذہب تبدیل کرنے والوں کے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتے ۔