گھر جلتے وقت کنواں نہ کھودا جائے

خشک سالی سے نمٹنے میں تاخیر پر سپریم کورٹ کا ریمارک
نئی دہلی 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) کنواں اس وقت نہ کھودیں جب گھر جل رہا ہو۔ سپریم کورٹ نے آج یہ ریمارک کیا اور مرکز کو خبردار کیاکہ گزشتہ سال ملک کے مختلف علاقوں میں خشک سالی سے نمٹنے میں جس طرح کی غلطیاں سرزد کی گئیں۔ جاریہ سال بھی اس کا اعادہ نہ کیا جائے اور حکومت سے کہاکہ جاریہ سال ملک کے بعض حصوں میں خشک سالی سے نمٹنے کے لئے امدادی اقدامات کی تیاری کریں۔ عدالت العالیہ نے اس مسئلہ پر حکومت کے طریقہ کار پر فکر و تردد کا اظہار کیا اور کہاکہ سب سے پہلے ذہنیت تبدیل کرنی چاہئے۔ گزشتہ سال کی طرح، خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کا اعلان کرنے میں تساہل نہ برتا جائے اور اس وقت کنواں کھودنے کی کوشش نہ کریں جب مکان کو آگ پکڑ لی ہو۔ جسٹس ایم بی لوکر اور جسٹس این وی رمنا پر مشتمل بنچ یہ تبصرہ اس وقت کیا جب یہ نشاندہی کروائی گئی کہ ملک کے مختلف اضلاع میں ناکافی بارش سے گزشتہ سال کی طرح دوبارہ صورتحال پیدا ہوسکتی ہے اور حکومت پھر ایک بار رفتار بے ڈھنگی سے کام کرسکتی ہے۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل پی ایس نرسمہا نے مرکزی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے بتایا کہ یہ کہنا بالکلیہ غلط ہے کہ خشک سالی کی صورتحال سے نمٹنے میں مرکز ناکام ہوگیا

اور عدالت کی ہدایت کے مطابق اقدامات کئے جارہے ہیں جبکہ ماہرین اور دیگر اداروں کی تجاویز اور سفارشات کے مطابق خشک سالی سے نمٹنے کے طریقہ کار پر نظرثانی کی جارہی ہے۔ تاہم ایک غیر سرکاری تنظیم سوراج ابھیان کی پیروی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے یہ نشاندہی کی کہ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق مختلف اضلاع میں بارش کی قلت پائی گئی۔ اس موقع پر بنچ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل سے کہاکہ ملک بھر میں بارش کی تفصیلات جمع کی جائے اور دریافت کیاکہ متاثرہ ریاستوں کو احتیاطی تدابیر کے لئے کوئی مشورہ دیا گیا؟ عدالت نے بتایا کہ موصولہ اعداد و شمار کے مطابق بہار میں 12 اضلاع، اترپردیش میں 32 ، پنجاب میں 11 ، گجرات میں 13 اضلاع میں ناکافی بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ دریں اثناء نرسمہا نے یہ نشاندہی کی کہ مذکورہ ریاستوں کو مرکز نے مشورے (ایڈوائزری) بھیج دیئے ہیں تاکہ خشک سالی کی صورت میں احتیاطی تدابیر اختیار کئے جاسکیں۔ بنچ نے کہاکہ ہمارا یہ احساس ہے کہ مستقبل کی ناگہانی کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکومت تیار ہے اور ماضی کی غلطیوں کا اعادہ نہیں کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ گزشتہ سال کی طرح صورتحال ابتر نہ ہو۔

 

اندرا گاندھی کے قتل پر فلم کے خلاف عرضی مسترد
دہلی 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائیکورٹ نے آج 1984 ء میں سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قتل اور مخالف سکھ فسادات پر بالی ووڈ فلم کی ریلیز کے خلاف ایک عرضی کو سماعت سے انکار کردیا ہے اور کہاکہ یہ عرضی بے ڈھنگے طریقہ سے تیار کی گئی ہے اور سی بی ایف سی سے رجوع بھی نہیں کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس جی روہنی اور جسٹس سنگیتا دھنگرا سہیگل پر مشتمل بنچ نے درخواست گذار کے وکیل سے کہاکہ اس مسئلہ پر سب سے پہلے سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن سے رجوع کیا جائے گا۔