آکرہ 7 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) آکرہ یونیورسٹی کی حدود میں لگے مہاتما گاندھی کے مجسمے کو گھانا کی حکومت نے بعض اعتراضات کے پیش نظر ہٹا کر کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یونیورسٹی کے کچھ پروفیسروں نے الزام لگایا ہے کہ گاندھی جی متعصب تھے ۔جاریہ سال جون میں ہی صدر پرنب مکھر جی نے آکرہ یورنیورسٹی میں گاندھی کے اس مجسمے کا افتتاح کیا تھا اور اسے دونوں ممالک کے قریبی روابط کی ایک علامت قرار دیا گیا تھا۔گھانا کی حکومت کے مطابق آکرہ یونیورسٹی کے کچھ پروفیسرز نے ستمبر میں ایک عرضداشت جاری کی تھی۔ اس عرضداشت میں گاندھی کے ایک قول کا حوالہ دیا گیا ہے ، جس میں انہوں نے ہندوستانیوں کو مبینہ طور پر سیاہ فام افریقیوں سے بہتر قرار دیا تھا۔ان پروفیسرز کے بقول گاندھی نسل پرست تھے اور یونیورسٹی میں اّولین ترجیح افریقی قوم کے ہیروز کو دی جانی چاہیے اور ان کے مجسمے نصب کرنے چاہیں یا یادگاریں بنائی جانی چاہییں۔ عرضداشت میں تحریر ہے کہ” تیزی سے ترقی کرتی ہوئی کسی یوریشیئن طاقت کی اطاعت کرنے سے بہتر اپنے وقار کی حفاظت کے لیے کھڑے ہونا ہے ۔