وقف بورڈ کو اراضی حوالے کرنا اب حکومت کی ذمہ داری ، 10 مارچ کو بورڈ کا اجلاس
حیدرآباد ۔ یکم مارچ (سیاست نیوز) گٹلہ بیگم پیٹ کی 92 ایکر اوقافی اراضی کے سلسلہ میں آخرکار گزٹ نوٹفکیشن جاری ہوچکا ہے ۔ حکومت نے اس اراضی کو وقف کی حیثیت سے تسلیم کرتے ہوئے گزٹ تو جاری کردیا لیکن اب حکومت کا حقیقی امتحان ہے کہ وہ غیر مجاز قبضوں کو برخواست کرتے ہوئے اراضی کب تک بورڈ کے حوالے کرے گی۔ واضح رہے کہ طویل قانونی لڑائی کے بعد آخرکار تلنگانہ وقف بورڈ کو گزٹ کی اشاعت میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ گزٹ نوٹفکیشن کی بنیاد پر حکومت کے تعاون سے غیر مجاز قبضوں کو برخواست کرنے کی کارروائی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور ریونیو حکام کے تعاون سے جلد اراضی حاصل کی جائے گی ۔ واضح رہے کہ گٹلہ بیگم پیٹ اراضی کا تنازعہ سپریم کورٹ تک پہنچا اور عدالت نے وقف بورڈ کو ہدایت دی تھی کہ وہ غیر مجاز قابضین کے دستاویزات کا مشاہدہ کرے۔ بورڈ نے تمام قابضین سے دستاویزات طلب کئے اور ان کے دعویٰ کی سماعت کی ۔ وقف ریکارڈ کے مطابق قابضین کے دعوے مسترد کردیئے گئے جس کے بعد گزٹ نوٹفکیشن کی کارروائی انجام دی گئی ۔ محکمہ پرنٹنگ اینڈ اسٹیشنری کی جانب سے گزٹ کی اشاعت کے بعد اب 92 ایکر اراضی وقف قرار پاچکی ہے۔ غیر مجاز قابضین اگرچہ نوٹفکیشن کے خلاف عدالت سے رجوع ہوسکتے ہیں لیکن انہیں کامیابی ملنے کے امکانات موہوم ہیں۔ اسی دوران بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ نوٹفکیشن کی اجرائی کے بعد حکومت کا امتحان ہے کہ وہ کس حد تک اوقافی اراضیات کے تحفظ میں سنجیدہ ہے۔ اسی دوران 10 مارچ کو بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ملازمین سے متعلق اہم فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔ اوقافی جائیدادوں کو ڈیولپ کرنے اور گزشتہ اجلاس کے زیر التواء ایجنڈہ کی تکمیل کی جائے گی ۔ بورڈ نے آمدنی میں اضافہ کیلئے حکمت عملی تیار کی ہے۔