گٹلہ بیگم پیٹ میں انہدامی کارروائی پر ہائی کورٹ کا حکم التواء

دو پلاٹ مالکین عدالت سے رجوع، آئندہ ہفتہ سماعت ہوگی، وقف بورڈ کو نوٹس جاری
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری (سیاست نیوز) گٹلہ بیگم پیٹ کی 90 ایکر وقف اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں وقف بورڈ کی اتوار کو انجام دی گئی انہدامی کارروائی کے بعد دو پلاٹ ہولڈرس نے حیدرآباد ہائی کورٹ سے رجوع ہوکر انہدامی کارروائی پر حکم التواء حاصل کرلیا ہے ۔ وقف بورڈ نے گزشتہ اتوار کو بعض غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کردیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ پلاٹ نمبر 16 اور 17 کے مالکین نے عدالت سے رجوع ہوکر ان کی تعمیرات کو بھی منہدم کئے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا۔ جسٹس اے راج شیکھر ریڈی نے درخواست گزاروں کے سماعت کے بعد عبوری حکم التواء جاری کیا اور مقدمہ کی سماعت آئندہ ہفتہ مقرر کی ہے۔ عدالت نے جوابی حلفنامہ داخل کرنے کیلئے وقف بورڈ کو نوٹس جاری کی ہے ۔ عبوری حکم التواء سے وقف بورڈ باقی تعمیرات کو منہدم کرنے کی کارروائی انجام نہیں دے پائے گا۔ پلاٹ مالکین نے شکایت کی ہے کہ کسی نوٹس کے بغیر انہدامی کارروائی انجام دینا یکطرفہ ،  غیر قانونی اور غیر دستوری اقدام ہے ۔ لہذا وقف بورڈ کو مزید انہدامی کارروائی سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔ وقف بورڈکو اس اراضی میں مداخلت سے گریز کرنے کی ہدایت دینے عدالت سے اپیل کی گئی۔ درخواست گزار نے تلنگانہ حکومت محکمہ مال ، وقف بورڈ اور دیگر اداروں کو مقدمہ میں فریق بنایا ہے ۔ واضح رہے کہ گٹلہ بیگم پیٹ اراضی کے سلسلہ میں سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کے بعد وقف بورڈ نے اراضی کے سلسلہ میں نیا نوٹفیکیشن جاری کرنے کی تیاری شروع کردی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اراضی کی ملکیت کے سلسلہ میں ہائی کورٹ کے احکامات کو کالعدم  قرار دیتے ہوئے وقف بورڈ کو ہدایت دی تھی کہ وہ نیا نوٹفکیشن جاری کرے اور تمام فریقین کو ملکیت پر دعویداری پیش کرنے کا موقع دیا جائے ۔ وقف بورڈ نے حیدرآباد ہائی کورٹ کے مقدمہ میں جوابی حلفنامہ داخل کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔