گوڑ طبقہ کیلئے پانچ ایکر اراضی پر بھون کی تعمیر

اسمبلی میں چیف منسٹر کا بیان، تاڑی تاسندوں کیلئے کئی مراعات
حیدرآباد ۔ 22 ۔مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گوڑ طبقہ کیلئے کئی مراعات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے اس مسئلہ پر آج اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے گوڑ طبقہ کیلئے بھون کی تعمیر کے سلسلہ میں پانچ ایکر اراضی اور پانچ کروڑ روپئے مختص کرنے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گوڑ بھون اس طبقہ کی سماجی ، معاشی اور سیاسی ترقی میں معاون ثابت ہوگا ۔ چیف منسٹر نے تاڑی کے درختوں کے تمام ٹیکس اور بقایا جات معاف کرنے کا اعلان کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تاڑی تاسندے درختوں کا جو ٹیکس ادا کرتے ہیں، اسے معاف کیا جائے گا۔ اس فیصلہ سے سرکاری خزانہ پر سالانہ 16 کروڑ روپئے کا بوجھ پڑے گا ۔ تاہم حکومت نے گوڑ طبقہ کی بھلائی کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں گوڑ طبقہ کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کیا گیا ۔ حیدرآباد میں موجود سیندھی کی دکانات بند کردی گئیں تاکہ شراب کے مافیا کو فائدہ پہنچایا جائے۔ اس وقت کے تلنگانہ قائدین نے اعتراض کرنے کے بجائے اس فیصلہ کی تائید کی ۔ تلنگانہ تحریک کے دوران وعدہ کیا گیا تھا کہ متحدہ آندھرا میں بند کی گئی تاڑی کی دکانات کو کھول دیا جائے گا۔ حیدرآباد میں ٹی آر ایس حکومت نے تاڑی کی دکانات کو کھولنے کے احکامات جاری کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں تاڑی تاسندوں کو ایکس گریشیا کی ادائیگی میں تاخیر کی جارہی تھی ۔ ٹی آر ایس حکومت نے انسانی بنیادوں پر ایکس گریشیا کی رقم پانچ لاکھ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاڑی تاسندوں کیلئے ماہانہ وظیفہ کی رقم کو 200 سے بڑھاکر ایک ہزار کیا گیا۔ کوآپریٹیو سوسائٹیوں سے وابستہ تاسندے پنشن کی اسکیم سے استفادہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائسنس کی تجدید کی مدت کو پانچ سے بڑھاکر 10 سال کیا گیا ہے۔ حکومت کے ہریتا حرم پروگرام کے تحت ایک کروڑ 70 لاکھ پودے لگائے ہیں۔