گولکنڈہ اور گنبدان قطب شاہی کے اطراف اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضے

صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم نے درگاہ حضرت روح اللہ خاں دیگر مقامات کا معائنہ کیا ، ریونیو حکام پر اظہار ناراضگی
حیدرآباد ۔ یکم اگست (سیاست نیوز) گولکنڈہ اور گنبدان قطب شاہی کے اطراف تین اوقافی جائیدادوں پر ناجائز قبضے اور ریونیو حکام کی جانب سے پٹہ جات جاری کرنے کے خلاف صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے عوامی نمائندوں کے ہمراہ معائنہ کیا۔ انہوں نے درگاہ حضرت روح اللہ خاں ، درگاہ حضرت اسد اللہ نیک نام پورہ اور گنبدان قطب شاہی کے قریب واقع تاریخی قطب شاہی مسجد اور اس سے متعلق اوقافی اراضیات کا معائنہ کیا۔ ان تینوں اداروں کے تحت موجود اراضی کو ریونیو حکام نے پٹہ جات جاری کردیئے یا پھر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے۔ وقف بورڈ کے رکن معظم خاں اور متعلقہ رکن اسمبلی کوثر محی الدین، چیف اگزیکیٹیو آفیسر منان فاروقی اور پولیس و ریونیو عہدیداروں کے ہمراہ معائنہ کے بعد ریونیو حکام پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا جنہوں نے وقف اراضی کو غریبوں میں تقسیم کردیا ہے ۔ اس کے علاوہ سکریٹریٹ ایمپلائیز کالونی کی جانب سے حضرت روح اللہ خاں کی اوقافی اراضی پر قبضہ کی شکایت ملی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے پولیس اور ریونیو حکام کے رویہ پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ بارہا توجہ دہانی کے باوجود غیر مجاز قبضوں کی ان دیکھی کی گئی ۔ انہوں نے جمعرات کو ضلع کلکٹر اور کمشنر پولیس سمیت اعلیٰ ریونیو عہدیداروں کے ساتھ حج ہاؤز میں اجلاس طلب کیا ہے تاکہ اس مسئلہ کی یکسوئی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی اراضیات کو پٹہ پر غریبوں میں تقسیم کرنے کا ریونیو حکام کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ وہ اس بات کی کوشش کریں گے کہ پٹہ جات کو منسوخ کرتے ہوئے اراضی وقف بورڈ کی تحویل میں حاصل کرلی جائے ۔ ریونیو حکام نے پسماندہ طبقات کو 100 گز پر مشتمل پٹہ جات جاری کردیئے ہیں جس سے قبرستان کی بے حرمتی ہورہی ہے۔ نیک نام پورہ میں واقع درگاہ روح اللہ خاں کے تحت 13 ا یکڑ 26 گنٹے اراضی سروے نمبر 31 کے تحت موجود ہے۔ اس میں سکریٹریٹ کالونی اور ویکر سیکشن کے ناجائز قبضے ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے درگاہ اسد اللہ نیک نام پورہ کا دورہ کیا جس کے تحت 6 ایکر اراضی ہے۔ ناجائز قابضین کو پہلے ہی نوٹس جاری کردی گئی اور اب تخلیہ کی کارروائی شروع کی جائے گی ۔ گنبدان قطب شاہی کے قریب تاریخی قطب شاہی مسجد اور قبرستان پر غیر سماجی عناصر کا قبضہ ہے۔ یہ عناصر مسلمانوں کو مسجد آباد کرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ صدرنشین اور عوامی نمائندوں نے اراضی اور مسجد کا معائنہ کیا اور اسے آباد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ محمد سلیم نے کہا کہ طویل عرصہ سے جو شخص قابض ہے، اس کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے مسجد اور ارا ضی کو حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو کلکٹر اور کمشنر پولیس کی موجودگی میں یہ مسائل پیش کئے جائیں گے اور تینوں اوقافی جائیدادوں کی ارضی کا تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد قطب شاہی کو آباد کرتے ہوئے مقامی مسلمانوں کو نماز کے اہتمام کی اجازت دی جائے گی اور مسجد کے تمام انتظامات وقف بورڈ کی جانب سے مکمل کئے جائیں گے۔