نفع بخش عہدوں سے استفادہ کرنے والے ارکان اسمبلی کو معطل کرنے کی نمائندگی
حیدرآباد ۔ 25 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر و کانگریس کے رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے آج راج بھون پہونچکر گورنر نرسمہن سے ملاقات کی ۔ نفع بخش عہدوں پر فائز ہو کر سرکاری مراعات و دیگر سہولتوں سے استفادہ کرنے والے 6 ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دینے کے لیے ایک یادداشت پیش کی اور الیکشن کمیشن و صدر جمہوریہ ہند سے سفارش کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بعد ازاں اسمبلی کے میڈیا ہال سے خطاب کیا ۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ہم نے ہمارے ساتھ ایک وکیل کو بھی راج بھون لے گئے تھے اور گورنر کو 11 صفحات پر مشتمل ایک یادداشت پیش کرچکے ہیں ۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے نفع بخش عہدوں پر فائز ہونے والے 20 ارکان کو نااہل قرار دینے کا حوالہ دیتے ہوئے تلنگانہ میں بھی نفع بخش عہدوں سے استفادہ کرنے والے ٹی آر ایس کے 6 ارکان اسمبلی ڈی وجئے بھاسکر ، جلگم وینکٹ راؤ ، سرینواس گوڑ ، کشور کمار ، وی ستیش کمار ، کوالکشمی کو حکومت نے پارلیمنٹری سکریٹری کے طور پر نامزد کیا تھا جس کے خلاف ریونت ریڈی ہائی کورٹ سے رجوع ہوئے تھے ہائی کورٹ نے پارلیمنٹری سکریٹری کے جی او کو منسوخ کردیا اور ساتھ ہی حکومت کو تاکید بھی کی تھی کہ وہ آئندہ سے نفع بخش عہدوں پر تقررات سے قبل اس کی ہائی کورٹ کو اطلاع دے جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے عہدوں پر تقررات سے قبل ہائی کورٹ کو اطلاع دینے کا تیقن دیا تھا ۔ کانگریس کی جانب سے گورنر کو کوئی یادداشت پیش نہ کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد ان کی گورنر سے ملاقات پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ سچ ہے ۔ اس وقت کانگریس قائدین کی دل آزاری ہوئی تھی مگر یہ مسئلہ الگ ہے ۔ قانونی پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لیے ہم نے ساتھ میں ایڈوکیٹ کو بھی راج بھون لے گئے جنہوں نے نفع بخش عہدوں کے تکنیکی نکات اور قانونی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی جس پر گورنر نرسمہن نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہمیں امید ہے گورنر دہلی کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے بعد ٹی آر ایس کے 6 ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دینے کی الیکشن کمیشن آف انڈیا اور صدر جمہوریہ ہند رامناتھ کوویند سے سفارش کریں گے ۔ کانگریس کے مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ ہم چند دن گورنر کے فیصلے کا انتظار کریں گے ۔ گورنر سے امید ہے وہ 6 ارکان اسمبلی کو نا اہل قرار دینے کی سفارش کریں گے نہ کرنے کی صورت میں دہلی پہونچ کر الیکشن کمیشن اور صدر جمہوریہ سے نمائندگی کی جائیگی ۔۔