گورنر آسام کے ریمارک پر عامر خان کا ردعمل قابل ستائش

ہندوتوا طاقتوں کو ہٹ دھرمی ترک کرنے محمد خواجہ فخر الدین کا مشورہ
حیدرآباد /24 نومبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ محمد خواجہ فخر الدین نے گورنر آسام کے ریمارک پر اعتراض کرتے ہوئے فلم اسٹار عامر خان کے تاثر اور کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی حمایت کا خیرمقدم کرتے ہوئے بی جے پی اور ہندوتوا طاقتوں کو ہٹ دھرمی چھوڑکر عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد عدم رواداری میں اضافہ ہوا ہے، سیکڑوں دانشوروں، ادیبوں اور فنکاروں نے اس کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے بطور احتجاج اپنے اپنے ایوارڈس واپس کرکے مرکزی حکومت کو جھنجھوڑنے کی کوشش کی ہے، تاہم ان کے احساسات کا احترام کرنے کی بجائے بی جے پی قائدین ملک کی اہم شخصیتوں پر دولت لے کر سیاسی مفاد کے لئے ایوارڈس واپس کرنے کا الزام عائد کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوتوا کے نشانے پر پہلے شاہ رخ خان تھے اور اب عامر خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سچ بولنے پر فرقہ پرست طاقتیں واویلا مچا رہی ہیں، کوئی انھیں آستین کا سانپ قرار دے رہا ہے اور کوئی انھیں پاکستان و بنگلہ دیش جانے کا مشورہ دے رہا ہے، جب کہ ان حالات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ ان واقعات کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ عدم رواداری کے خلاف پارلیمنٹ تا راشٹرپتی بھون نکالی گئی ریلی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جب راہول گاندھی نے عامر خان کے تاثر کی حمایت کی تو بی جے پی قائدین شاہنواز حسین، مختار عباس نقوی، ساکشی مہاراج اور دیگر قائدین اس کو سیاسی رنگ دے کر عظیم فنکار کی توہین کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی قائدین ملک میں فرقہ پرستی کو ہوا دے کر سیاسی فائدہ اٹھانے اور مرکزی حکومت کی ناکامی سے عوامی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔