گرمائی تعطیلات میں رمضان المبارک کی آمد سے سیر و تفریح متاثر

ٹراویل ایجنسیوں اور ٹور پلانرس کا چالیس فیصد کاروبار پر منفی اثر
حیدرآباد۔22اپریل(سیاست نیوز) گرمائی تعطیلات میں چھٹیاں گذارنے کے لئے شہر ‘ ریاست و ملک سے باہر جانے والوں کو جاریہ سال اپنی منصوبہ بندی تیز کرنی پڑرہی ہے اور بیشتر خاندان جو چھٹیاں گذارنے کے لئے شہر سے باہر نکلا کرتے تھے وہ اب عجلت میں چھٹیاں گذرانے کیلئے روانہ ہونے لگے ہیں لیکن اکثریت تعطیلات گذارنے کیلئے شہر سے باہر جانے کا منصوبہ ترک کر رہی ہے کیونکہ جاریہ گرمائی تعطیلات کے دوران ماہ رمضان المبارک شروع ہوگاا ور ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی رمضان کی تیاریوں کا آغاز ہوجاتاہے اسی لئے لوگ ان مصروفیات کو ترک کر رہے ہیںجو عام طور پر تعطیلات کے دوران ہوا کرتی تھی۔ ٹراویل ایجنسیوں اور ٹور پلانرس کا کہناہے کہ گذشتہ برس بھی تعطیلات کے دوران کاروبار متاثر تھا لیکن اس مرتبہ 40 فیصد تک کاروبار متاثر ہے کیونکہ گرمائی تعطیلات کے دوران رمضان المبارک کی آمد کے سبب مسلم خاندان تفریح کا منصوبہ ترک کئے ہوئے ہیں جبکہ غیر مسلم تجارتی برادری ماہ رمضان المبارک کی تیاری اور تجارتی تیاریوں کے باعث تفریح کے منصوبہ کو ترک کئے ہوئے ہیں۔ بتایاجاتاہے کہ ملک میں نقدرقومات کی قلت کا بھی تفریحی سرگرمیوں پر کافی اثر دیکھا جا رہاہے کیونکہ اکثر سیاح نقد رقومات پر انحصار کئے ہوئے ہوتے ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں نقد کی قلت کے باعث گرمائی تعطیلات کے دوران تفریح کے لئے روانہ ہونے والوں کی تعداد میںبھی قابل لحاظ کمی دیکھی جا رہی ہے۔ٹورس اینڈ ٹراویلس کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ جو متمول مسلم خاندان ماہ رمضان المبارک کے دوران عمرہ کی سعادت حاصل کیا کرتے تھے ان کی بھی تعداد میں قابل لحاظ کمی ریکارڈ کی جا رہی ہے کیونکہ ہر سال عمرہ کرنے والے معتمرین کیلئے سعودی عرب کی جانب سے 2000 ریال کی نئی فیس کے باعث سینکڑوں افراد نے جاریہ سال عمرہ کا ارادہ ترک کیا ہوا ہے۔تجارتی مندی‘ نقدی کی قلت اور گرمائی تعطیلات کے دوران ماہ رمضان المبارک کے سبب سیر و سیاحت کی سرگرمیاں صرف حیدرآباد یا تلنگانہ ہی نہیں بلکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی ماند پڑی ہوئی ہیں اور ان سرگرمیوں میں جاریہ سال اضافہ کی کوئی توقع نہیں ہے ۔بتایاجاتا ہے کہ ملک کے سرد مقامات پر بھی سیاحوں کی گہما گہمی نہ ہونے کے سبب اس بات کو شدت سے محسوس کیا جارہاہے۔چند ٹراویل ایجنٹس جو سیر و سیاحت کے پیاکیج بناتے ہیں ان کا کہناہے کہ ان کے کاروبار کو جاریہ سال ہی نہیں بلکہ گذشتہ دو سال سے نقصان ہو رہاہے اور آئندہ بھی اس نقصان کا سلسلہ جاری رہنے کا خدشہ ہے کیونکہ سیر و سیاحت کے لئے جانے والوں کی جانب سے شخصی طور پر ٹراویل ایجنٹس سے رابطہ اور منصوبہ سازی کے بجائے یاترا‘ میک مائی ٹرپ اور بکنگ ڈاٹ کام جیسی ایپلیکیشن اور ویب سائٹس پر انحصار کیا جانے لگا ہے اور ان ویب سائٹس کی جانب سے کی جانے والی پیشکش اور رعایتوں کے سبب اس تجارت کو مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑر ہاہے۔