نئی دہلی 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا میں تمام ارکان نے آج جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہوکر گرداس پور دہشت گرد حملہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ اس واقعہ سے ظاہر ہوگیا ہے کہ ہندوستان کو دہشت گردی کا شدید خطرہ لاحق ہے اور اس لعنت کے خاتمہ کی جدوجہد میںتمام دستیاب قوت کا بھر پور استعمال کیا جانا چاہئے ۔ اکالی دل‘ بی جے ڈی ‘ بی جے پی ‘سی پی آئی ایم اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان سے خطاب کرتے ہوئے اس حملہ کی مذمت کی ۔ اس موقع پر کانگریس ‘این سی پی ‘بائیں بازو کی جماعتوں ‘ترنمول کانگریس ‘سماجوادی پارٹی ‘آر جے ڈی ‘جے ڈی یو اور ٹی آر ایس ارکان دیگر مختلف مسائل پر ایوان کے وسط میں جمع ہوکر شور و غل اور نعرہ بازی کررہے تھے ۔ ایس پی ‘آر جے ڈی اور جے ڈی یو کے ارکان مردہ شماری رپورٹ کی اجرائی کا مطالبہ کررہے تھے جبکہ ٹی آر ایس کے ارکان تلنگانہ کیلئے علحدہ ہائی کورٹ کیلئے مطالبہ کررہے تھے ۔ پنجاب سے تعلق رکھنے والے اکالی دل کے رکن پریم سنگھ چند و مائیرا گرداس پور حملہ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ چار مسلح دہشت گردوں نے آج صبح دیوانہ وار تباہی مچائی ۔ انہوں نے ایک بس اور ایک پولیس اسٹیشن کو حملہ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں کئی ملازمین پولیس اور عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے نعرے بازی میں مصروف اپوزیشن ارکان سے کہا کہ وہ اس حملہ کے پیش نظر احتجاج روک دیں کیونکہ یہ قومی مفاد کا مسئلہ ہے۔پریم سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے خلاف ایوان کے درمیان جمع ہوکر نعرے بازی میں مصروف اپوزیشن کانگریس کے ارکان سے کہا کہ ’’میں قومی مفاد کے تحت آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ دو منٹ کیلئے اپنا احتجاج روک دیں کیونکہ گرداس پور میں حملہ ہوا ہے یہ ملک کی سلامتی کا سوال ہے لوگ مر رہے ہیں اور ریاست کے عوام دیکھ رہے ہیں وہ (پنجاب کے عوام) ایوان میں ہونے والا یہ ڈرامہ بھی دیکھ رہے ہیں‘‘۔ بی جے ڈی کے رکن تتھاگت ستپتی نے کہا کہ ’’گرداس پور حملہ ایک سنگین واقعہ ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردی پھر ایک مرتبہ پوری طاقت کے ساتھ لوٹ آئی ہے ۔ یہ صرف آئی ایس آئی ایس (داعش) کے پرچم کا مظاہرہ نہیں ہے بلکہ دہشت گردی کا ایک سنگین خطرہ ہے اور یہ خطرہ اب راست ملک پر منڈلا رہا ہے‘‘۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میںمتحد ہوجائیں ۔ ہمیں اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہئے بلکہ اس کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جانی چاہئے اس مقصد کیلئے تمام دستیاب قوت کا بھر پور استعمال کیا جائے ۔ سی پی آئی ایم کے محمد سلیم نے کہا کہ گرداس پور دہشت گردی حملہ انتہائی قابل مذمت ہے اس کے ساتھ محمد سلیم نے ملک میں دوبارہ ابھرنے والی دہشت گردی پر کئی سوالات اٹھاتے ہوئے اس تاثر کا اظہار کیا کہ پنجاب اور جموں کشمیر میں جس قسم کی سیاست جاری ہے وہ بھی اس مسئلہ کیلئے ذمہ دار ہے ۔