حیدرآباد ۔ 25 ۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں گریجویٹ زمرہ کی کونسل کی دو نشستوں کیلئے ٹی آر ایس کے امیدواروں نے آج اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔ وزراء ، ارکان اسمبلی اور ٹی آر ایس کارکنوں کی بھاری تعداد کی موجودگی میں دیوی پرساد اور راجیشور ریڈی نے پرچہ جات نامزدگی داخل کئے ۔ دونوں امیدواروں کے حامیوں کی جانب سے زبردست جلوس نکالے گئے تھے۔ ٹی آر ایس پارٹی کو یقین ہے کہ دونوں امیدوار بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔
تلنگانہ این جی اوز کے صدر دیوی پرساد کو پارٹی نے محبوب نگر ، رنگا ریڈی اور حیدرآباد پر مشتمل گریجویٹ حلقہ کیلئے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ جبکہ کھمم ، نلگنڈہ اور ورنگل اضلاع پر مشتمل حلقہ کیلئے ٹی آر ایس طلبہ تنظیم کے قائد راجیشور ریڈی کے نام کا اعلان کیا گیا۔ حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے دفتر میں دیوی پرساد نے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا جبکہ راجیشور ریڈی نے نلگنڈہ ضلع کلکٹریٹ میں اپنا پرچہ داخل کیا۔ دونوں قائدین کے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر ریاستی وزراء پارلیمنٹری سکریٹریز ارکان اسمبلی قائدین کی کثیر تعداد موجود تھی۔ دیوی پرساد نے پرچہ نامزدگی کے ادخال سے قبل گن پارک پہنچ کر شہیدان تلنگانہ کی یادگار پر پھول نچھاور کرتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔ وہاں سے انہیں جلوس کی شکل میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے دفتر لے جایا گیا۔ دیوی پرساد کو پارٹی کے مسلم قائدین اور کارکنوں کی جانب سے ٹوپی پہنائی گئی
اور امام ضامن باندھا گیا۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی ، وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی ، وزیر پنچایت راج کے ٹی راما راؤ کے علاوہ دیگر وزراء سرینواس یادو، پدما راؤ ، پی مہیندر ریڈی ، جوپلی کرشنا راؤ اور لکشما ریڈی موجود تھے۔ پارلیمنٹری سکریٹری سرینواس گوڑ نے بھی جلوس میں شرکت کی اور دیوی پرساد کے پرچہ نامزدگی کے ادخال کے موقع پر موجود رہے۔ دوسری طرف نلگنڈہ ضلع میں راجیشور ریڈی کے ساتھ ضلع کلکٹریٹ آفس پہنچنے والے قائدین میں ڈپٹی چیف منسٹر کے سری ہری ، وزراء جگدیشور ریڈی ، تملا ناگیشور راؤ ، ہریش راؤ ، چندو لال کے علاوہ پارلیمنٹری سکریٹریز ونئے بھاسکر ، جی کشور ، گورنمنٹ وہپ جی سنیتا اور تینوں اضلاع سے تعلق رکھنے والے اہم قائدین موجود تھے۔ حیدرآباد میں ریاستی وزراء نے امید کا اظہار کیا کہ ٹی آر ایس کے دونوں امیدوار بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے کہا کہ دیوی پرساد نے تلنگانہ جدوجہد کے دوران این جی اوز صدر کی حیثیت سے اہم رول ادا کیا تھا۔ ان کی خدمات کے عوض میں پارٹی نے قانون ساز کونسل کی رکنیت کیلئے امیدوار بنایا ہے۔ وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور محبوب نگر اضلاع کے گریجویٹ رائے دہندوں سے اپیل کی کہ وہ دیوی پرساد کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوی پرساد کی کامیابی کیلئے پارٹی کارکنوں ، طلبہ اور سرکاری ملازمین کو کوشش کرنی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ جدوجہد میں دیوی پرساد کے رول کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ سرکاری ملازمین کے مسائل کی یکسوئی کیلئے دیوی پرساد نے ہمیشہ کوشش کی ہے۔
ریاستی وزیر سرینواس یادو نے کہا کہ دیوی پرساد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے بااعتماد رفیق ہیں اور ان کی کامیابی سے تلنگانہ میں بیروزگار نوجوانوں کے مسائل کی یکسوئی میں مدد ملے گی۔ وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی نے کہا کہ پرچہ نامزدگی کے ادخال کے ساتھ ہی دیوی پرساد کی کامیابی یقینی ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے کے سی آر کی قیادت میں حکومت جو ا قدامات کر رہی ہے، اس سے عوام خوش ہیں لہذا ٹی آر ایس کے دونوں امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔ ڈپٹی چیف منسٹر کڈیم سری ہری نے نلگنڈہ ، کھمم اور ورنگل کے رائے دہندوں سے راجیشور ریڈی کے حق میں ووٹ کے استعمال کی اپیل کی۔ دونوں امیدواروں نے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا۔ دیوی پرساد نے کہا کہ وہ تلنگانہ ریاست کی ترقی اور کے سی آر نے ان سے جو توقعات وابستہ کی ہیں ، اسے پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں سرکاری ملازمین نے اپنے احتجاج اور قربانیوں کے ذریعہ تحریک کو نئی طاقت دی تھی جس کے عوض میں کے سی آر نے حکومت اور سرکاری عہدہ پر ملازمین کے نمائندوں کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔