احمدآباد 3 فروری (سیاست ڈاٹ کام) 2 افراد جنھیں 2002 ء کے ٹفن بم دھماکہ مقدمہ میں مجرم قرار دیا تھا ، جن پر ریاستی حکومت نے انسداد دہشت گردی قانون ’’پوٹا‘‘ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ 13 سال کی سزائے قید کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر کل رہا کردیئے گئے۔ عدالت نے فیصلہ سنایا تھا کہ حبیب حاوا اور حنیف پاکٹ والا کو بے قصور قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے دیگر دو افراد انس ماچس والا اور کلیم احمد کی سزائے قید بھی ختم کردی۔ تمام چاروں افراد کو 5 بم دھماکوں کے مقدمہ کے سلسلہ میں جو توشہ دانوں میں نصب کئے گئے تھے اور یہ توشہ دان احمدآباد میونسپل ٹرانسپورٹ سرویس کی بسوں میں 29 مئی 2002 ء کو رکھے گئے تھے، بے قصور قرار دیا۔ یہ بم دھماکے 2002 ء کے فسادات کا ردعمل تھے۔ 3 بم دھماکے سے پھٹ پڑے جن سے 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔ وکیل صفائی خالد شیخ نے کہاکہ گجرات ہائیکورٹ نے جن 4 افراد کو مجرم قرار دے کر عمر قید کی سزا سنائی تھی، سپریم کورٹ کی جانب سے بے قصور قرار دیتے ہوئے بری کردیئے گئے۔ جسٹس جینت پٹیل اور جسٹس ایچ بی انتانی نے اُن کی اپیلوں کی سماعت کی تھی۔ اعتراف جرم کرنے والے ماچس والا اور کلیم احمد کی سزا کی سپریم کورٹ نے توثیق کردی تھی لیکن اُن کی سزائے عمر قید میں تخفیف کرتے ہوئے اُنھیں بھی رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔