گجرات سیلاب متاثرین کیلئے جمعیۃ علماء کی امداد

ممبئی یکم؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) شمالی گجرات کا علاقہ پالن پو ر اور بانس کانٹھا گزشتہ دنوں موسلا دھار بارش کی وجہ سے کا فی متاثر ہوئے ہیں، جس میں بہت سے لوگ موت کے منھ میں چلے گئے ،لاتعداد مویشی اورجانور ہلاک ہوگئے ،دکان اور املاک تباہ و برباد ہوگئیں ہیں ۔ علاقے میں بجلی کے وسائل ٹھپ پڑگئے اور پینے کے لئے پانی کا قحط ہے ۔ضلع بانس کانٹھا کادھانیر ہ تعلقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔جہاں سیلاب کا پانی اترنے کے بعد دکانوں و مکانات کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ان حالات کا جائزہ لینے کے لئے احمد آباد جمعیۃ علماء (ارشد مدنی)کے ذمہ داران نے سیلاب زدہ علاقہ دھانیرہ کا دورہ کیا ،اور لوگوں کے گھر گھر جاکر نقصانات اور ضروریات کا سروے کیا۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بتایا کہ جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) نے فوری طور پر پانچ لاکھ(5,00,000/-)روپئے کی ریلیف جمعیۃ علماء احمد آباد کو بھیجی ہے ،مگر سیلاب کی تباہ کاری کو دیکھ کر یہ اندازہ ہوتا ہے کہ وہاں بڑے پیمانے پر امداد کی ضرورت ہے ۔مولانا حلیم اللہ قاسمی نے اپنے بیان میں جمعیۃ علماء احمد آباد کی جانب سے کئے جانے والے راحتی کاموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ احمد آباد جمعیۃ علماء کے ذمہ داران نے سیلاب زدہ علاقہ دھانیر کا دورہ کیا ۔اول مرحلہ میں ہمارے سامنے صرف برتنوں کی کٹ کا تقاضہ تھا ،لیکن وفد کی رپورٹ میں ہے کہ 600مکانات کے سارے کے سارے سامان بالکل تباہ ہوگئے ۔اب وہ خورد و نوش اور پہننے کے کپڑے تک کے محتاج ہو گئے ہیں۔مولانا نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اورراحت رسانی کے کام میں ”جمعیۃعلماء احمد آباد (ارشد مدنی)” کے ارکان شب و روز لگے ہوئے ہیں۔