زخمی احتجاجی بھی فوت، کئی دیگر پولیس ملازمین اور احتجاجی زخمی
بلند شہر 3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ایک پولیس انسپکٹر کی ہلاکت ہوگئی جبکہ اُسے اترپردیش کے بلند شہر میں آج صبح گاؤکشی کے مبینہ معاملے پر پیش آئے ہجومی تشدد کے نتیجہ میں سر پر زخم مہلک ثابت ہوئے۔ متوفی کی سبودھ کمار سنگھ کی حیثیت سے شناخت کی گئی جو بلند شہر میں سیانا کوتوالی پر تعینات تھے۔ کئی دیگر پولیس ملازمین اور احتجاجی بھی زخمی ہوئے جنھیں قریبی ہسپتالوں میں شریک کرایا گیا ہے۔ اِس کے علاوہ بعض پولیس ویانس اور دیگر خانگی گاڑیوں کو برہم احتجاجیوں نے نذر آتش کیا۔ پولیس کے مطابق دائیں بازو والے بعض گروپوں کے ساتھ مقامی افراد گاؤکشی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے زبردست تشدد پر اُتر آئے اور چندراوتی پولیس آؤٹ پوسٹ پر حملہ کردیا جو بلند شہر میں قومی دارالحکومت سے لگ بھگ 150 کیلو میٹر کی دوری پر ہے۔ پولیس نے کہاکہ ایک احتجاجی سمیت کمار فائرنگ میں زخمی ہوا جسے فوری میرٹھ کے ہاسپٹل کو لیجایا گیا جہاں وہ اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔ بلند شہر میں زبردست کشیدگی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ چنانچہ سینئر پولیس عہدیداران بشمول اے ڈی جی میرٹھ زون پرشانت کمار صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مقام واردات پر پہونچ چکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک ہندو تنظیم کے بعض ارکان نے ایک ٹریکٹر میں مویشی کا ڈھانچہ دیکھنے پر گڑبڑ شروع کردی۔ اُنھوں نے دعویٰ کیاکہ یہ گاؤکشی کا معاملہ ہے اور پولیس کے ساتھ اُلجھ پڑے۔ یہ واقعہ تبلیغی اجتماع کے ایک روز بعد پیش آیا ہے۔ سہ روزہ اسلامی اجتماع میں ملک بھر اور بیرون ملک سے لاکھوں مسلمان شریک ہوئے جو کل اختتام پذیر ہوا۔ اِس اجتماع میں شریک ہونے والے لوگوں کی واپسی کے راستے پر اضافی پولیس فورسیس تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اِس راستہ پر کسی کسی جگہ ہراسانی کے اکا دکا واقعات کی اطلاع ملی ہے لیکن اِن کی تصدیق ہونا باقی ہے۔ بلند شہر کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انوج کمار جھا نے کہاکہ گاؤکشی کے خلاف احتجاج کرنے والے بعض لوگوں نے سیانا روڈ پر راستہ روکا جس پر پولیس ٹیم وہاں پہونچی۔ احتجاجیوں سے بات ہورہی تھی کہ یکایک تشدد بھڑک اُٹھا۔ ایس ایس پی بلند شہر کے وی سنگھ نے کہاکہ اب صورتحال قابو میں ہے لیکن کشیدگی برقرار ہے۔