نئی دہلی 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب ملک آج مہاتما گاندھی کی 70 ویں برسی منارہا ہے، سپریم کورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قتل کے مقدمہ کو عدالت عظمیٰ کی طرف سے قانونی قطعیت دینے سے قبل مبینہ سازشیوں کو پھانسی پر لٹکادیا گیا تھا۔ عدالت عظمیٰ میں فی الحال مفاد عامہ کی ایک درخواست پر غور کیا جارہا ہے جس میں گاندھی قتل کیس کی دوبارہ تحقیقات کروانے استدعا کی گئی ہے۔ عدالت سے کہا گیا ہے کہ 26 جنوری 1950 ء کو سپریم کورٹ آف انڈیا کے وجود میں آنے سے 71 دن قبل یعنی 15 نومبر 1949 ء کو ہی دو مبینہ سازشیوں ناتھو رام گوڈسے اور نارائن دتاتریہ آپٹے کو پھانسی پر لٹکادیا گیا تھا۔ ممبئی کے ڈاکٹر پنکج پھڈنس نے جو ایک خیراتی ٹرسٹ ابھینو بھارت کے ٹرسٹی بھی ہیں اپنے حلفنامہ میں سینئر ایڈوکیٹ اور عدالت کے معاون امریندر شرن کی رپورٹ کو چیلنج کیا ہے جنھوں نے مہاتما گاندھی قتل کیس کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے سے متعلق ان کی درخواست کی تائید نہیں کی تھی۔ درخواست گذار نے کہا ہے کہ مشرقی پنجاب ہائی کورٹ کی طرف سے 21 جون 1949 ء کو سزائے موت کی توثیق کے بعد گوڈسے اور آپٹے کو پھانسی دی گئی تھی۔