گاندھی جی کے قتل کیلئے آر ایس ایس کو موردالزام نہیں ٹھہرایا

راہول کا یوٹرن ، سپریم کورٹ میں سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے پیروی کی
نئی دہلی ۔ 24اگست (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور آر ایس ایس کے درمیان سیاسی جھڑپ ختم ہوتی معلوم ہورہی ہے کیونکہ راہول گاندھی نے آج سپریم کورٹ کو یہ بتاتے ہوئے اپنی طرف سے معاملہ صاف کردینے کی کوشش کی کہ انہوں نے کبھی آر ایس ایس کو تنظیم کے طور پر موردالزام نہیں ٹھہرایا کہ وہ مہاتما گاندھی کے قتل کے ذمہ دار ہے بلکہ اس سے وابستہ اشخاص کو اس قتل کے پس پردہ کارفرما کہا ہے۔ انہوں نے اپنے موقف کی تائید میں بامبے ہائیکورٹ میں داخل کردہ اپنے حلفنامہ کے بعض حصوں کا حوالہ دیا اور مہاراشٹرا میں 2015ء کی الیکشن ریالی میں ان کے مبینہ ہتک آمیز بیان کی پاداش میں انہیں ملزم کے طور پر جاری کردہ سمن کے جواز کو چیلنج کیا۔جسٹس دیپک مشرا اور جسٹس آر ایف نریمن پر مشتمل بنچ نے کہا کہ اگر شکایت کنندہ اس بیان پر اتفاق کرتا ہے تو وہ اس بیان کو ریکارڈ میں شامل کرتے ہوئے اس پٹیشن کی یکسوئی کردے گی۔ بنچ نے کہا کہ ہمیں جو سمجھ آ رہا ہے وہ یہ ہیکہ ملزم نے کبھی آر ایس ایس کو بطور تنظیم مہاتما گاندھی کے قتل کا موردالزام نہیں ٹھہرایا بلکہ اس قتل کیلئے تنظیم سے وابستہ لوگوں کو ذمہ دار قرار دیا۔ سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے نائب صدر کانگریس کی پیروی کرتے ہوئے ہائیکورٹ میں پیش کردہ حلف نامے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے صرف آر ایس ایس کے بعض لوگوں کو موردالزام ٹھہرایا ہے اور مہاتما گاندھی کے قاتل کی حیثیت سے تنظیم پر الزام عائد نہیں کیا۔