کے ٹی آر کی ہدایت پر ٹی آر ایس قائدین کو جرمانہ

حلیف جماعت کے قائدین کی شکایت پر کارروائی
حیدرآباد۔5جنوری(سیاست نیوز) اسمبلی حلقہ ملک پیٹ کے موسی رام باغ ڈیویثرن میں بیاٹمنٹن انڈور اسٹیڈیم کی افتتاحی تقریب کے موقع پرٹی آر ایس اور مجلس کے کارکنوں کے درمیان اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب مقامی جماعت کے انچارج کارپوریٹر نے نئے اسٹیڈیم میںلگے بیانرس پر اعتراض جتایا ۔ مذکورہ انچارج کارپوریٹر نے مئیر گریٹر حیدرآباد بنتو رام موہن اور ڈپٹی مئیربابا فصیح الدین سے شکایت کی کہ نئے اسٹیڈیم میں ٹی آر ایس پارٹی کارکنوں نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خیرمقدمی بیانرس لگائے اور مجلس کے بیانرس کو جبری طور پر ہٹادیاگیا ۔ مقامی جماعت کے کارکنوں نے اصرار کیا کہ اگر ہماری جماعت کے بیانرس ہٹادئے گئے ہیں تو ٹی آر ایس پارٹی کے بیانرس بھی ہٹادینا چاہئے۔اس کے باوجود ٹی آر ایس پارٹی کے بیانرس جوں کے توں برقرار رہے ۔ اس بات کی اطلاع جب و زیر بلدی نظم ونسق کے ٹی راما رائو کو ہوئی تو انہوں نے ٹی آر ایس کارکنوں پر برہمی کااظہار کیااورجی ایچ ایم سی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ بلدی قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب متعلقہ کارپوریٹر سنریتا ریڈی پر پچاس ہزار کا جرمانہ‘ سابق کارپوریٹر موسی رام باغ اسلم پر پچیس ہزار اور ٹی آر ایس لیڈر سرینواس پر پچیس ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کرے۔ ٹی آر ایس اور مقامی جماعت کے کارکنوں کے درمیان میںکشیدگی کا یہ پہلا واقعہ نہیںہے بالخصوص اسمبلی حلقہ ملک پیٹ میںکئی مرتبہ ایسی صورتحال کا سامنا ہوا ہے۔