خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام، پلوامہ دہشت گرد واقعہ کی مذمت
حیدرآباد۔ 20 فروری (سیاست نیوز) بی جے پی کے سینئر قائد جی کشن ریڈی نے کابینہ میں خاتون وزیر کی عدم شمولیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک پر شی ٹیم کو کے سی آر کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ کابینہ کی توسیع میں خواتین اور گریجن طبقات کے ساتھ جان بوجھ کر امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ خواتین کی عدم شمولیت انتہائی افسوسناک ہے اور باعث دکھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے اپنی پہلی میعاد میں ایک بھی خاتون کو وزیر نہیں بنایا اور دوسری میعاد کی پہلی توسیع میں دوبارہ خواتین سے نانصافی کی گئی۔ کشن ریڈی نے پلوامہ دہشت گرد حملے پر چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کے بیان کو شرمناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو اور ممتا بنرجی دہشت گرد حملے کی مذمت کرنے کے بجائے اس واقعہ پر سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں ملک کو جوانوں کے ساتھ متحد ہوکر کھڑا ہونا چاہئے لیکن بعض جماعتیں سیاسی فائدے کے لیے بیان بازی کررہے ہیں۔ چندرا بابو نائیڈو نے پلوامہ واقعہ کے بعد بی جے پی کی جانب سے کیئے گئے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی دہشت گردی کا واقعہ پیش آئے اس کا تعلق پاکستان سے ہوتا ہے۔ اس حقیقت سے ہر کوئی واقف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملے کے خلاف ہندوستان ضرور جوابی کارروائی کرے گا۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بیان کو مضحکہ خیز قرار دیا جس میں انہوں نے ہندوستان سے ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشن ریڈی نے کہا کہ دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان میں پناہ دی گئی ہے اور دنیا اس سے واقف ہے۔ کشن ریڈی نے کہا کہ عمران خان اگرچہ عہدے پر نئے ہیں لیکن پاکستان کی جانب سے دہشت گردی کی سرپرستی کوئی نئی بات نہیں۔ انہوں نے ممتا بنرجی کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے کہا کہ انتخابات سے عین قبل دہشت گرد حملہ شبہات پیدا کرتا ہے۔