ٹی آر ایس حلقوں میں چہ میگوئیاں، ارکان مقننہ 3 کیمپس میںمنقسم
حیدرآباد۔/30 مارچ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی قومی سیاست میں دلچسپی اور کانگریس و بی جے پی کے خلاف تیسرے محاذ کے قیام کی کوششوں کے دوران پارٹی میں چیف منسٹر کے جانشین کے مسئلہ پر قیاس آرائیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ کے سی آر نے اعلان کیا کہ وہ 2019 عام انتخابات میں قومی سطح پر ہم خیال جماعتوں کے ساتھ اہم رول ادا کریں گے۔ انہوں نے اس بات کی کوئی وضاحت نہیں کی کہ قومی سیاست میں حصہ داری وہ چیف منسٹر کے عہدہ پر برقرار رہتے ہوئے کریں یا پھر کسی جانشین کا انتخاب کیا جائے گا۔ قومی سیاست میں حصہ داری کے باوجود چیف منسٹر کے عہدہ پر برقراری کے سلسلہ میں پارٹی قائدین میں چہ میگوئیوں کا اسوقت آغاز ہوا جب رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی نے کہا کہ کے سی آر ملک کے وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔ جتیندر ریڈی کے اس بیان کے بعد پارٹی ارکان مقننہ اور قائدین میں یہ بحث چھڑ گئی ہے کہ قومی سیاست میں حصہ لینے کی صورت میں تلنگانہ میں چیف منسٹر کا جانشین کون ہوگا۔ ارکان مقننہ 3 مختلف کیمپس میں منقسم دکھائی دے رہے ہیں جبکہ پارٹی کیڈر کا بھی تقریباً یہی حال ہے۔ چیف منسٹرکے فرزند کے ٹی راما راؤ، دختر کویتا ایم پی اور بھانجہ ہریش راؤ کے نام پارٹی حلقوں میں جانشین کے طور پر لئے جارہے ہیں۔ قائدین یہ طئے کرنے سے قاصر ہیں کہ ان تینوں میں چیف منسٹر کے سی آر کی پسند کون ہوں گے۔ چیف منسٹر جس کسی کو حکومت کی قیادت کا اہل اور موزوں تصور کریں گے انہیں قیادت کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ اگرچہ یہ طئے نہیں ہوا کہ آیا کے سی آر قومی سیاست میں داخلہ کے بعد ریاست کی سیاست سے خودکو علحدہ کرلیں گے لیکن ارکان مقننہ میں مختلف قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ارکان مقننہ میں زیادہ تر کے ٹی آر اور ہریش راؤ کے حامی ہیں۔ پارٹی کارکنوں اور عوام میں بنیادی سطح پر مقبولیت کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ہریش راؤ کو سبقت حاصل ہے۔چیف منسٹر کے فرزند کی حیثیت سے ارکان مقننہ کے ٹی آر کی تائید پر مجبور دکھائی دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کویتا بھی اندرونی طور پر چیف منسٹر کے عہدہ کی خواہاں ہیں تاکہ تلنگانہ کی پہلی خاتون چیف منسٹر کا اعزاز حاصل کرسکے۔ پارٹی ذرائع نے کہا کہ اگر چیف منسٹر جانشین کے انتخاب کا فیصلہ کریں تو ان کی اولین ترجیح کے ٹی آر ہوگی تاہم کارکنوں کو جوڑنے اور سیاسی داؤ پیچ کے سلسلہ میں ان کا تجربہ کم ہے اور اس معاملہ میں ہریش راؤ ان سے آگے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق تینوں اہم دعویداروں کے حامیوں کی خفیہ سرگرمیوں میں شدت پیدا ہوچکی ہے اور امکان ہے کہ آئندہ دو ماہ میں ان کے حامی کھل کر میدان میں آئیں گے اور چیف منسٹر کے عہدہ پر اپنے قائد کے انتخاب کی مہم شروع کی جائے گی۔ پارٹی کے ایک سینئر قائد نے کہا کہ اگرچہ کے سی آر نے 2019 کے بعد چیف منسٹر کے عہدہ کو چھوڑنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے تاہم وہ جب کبھی بھی اپنے جانشین کے انتخاب کو ضروری سمجھیں گے تینوں میں کسی ایک کا انتخاب کرنا آسان نہیں ہوگا۔