حیدرآباد ۔ 5اکٹوبر ( سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی دوراندیشی ‘ جینکو اور ٹرانسکو عہدیداروں کی جستجو و محنت کی وجہ سے ریاست تلنگانہ میں کسی برقی کٹوتی کے بغیر زرعی شعبہ و گھریلو صارفین وغیرہ کو برقی سربراہی ممکن ہوسکی اور کسانوں میں اپنی زرعی سرگرمیوں کو جاری رکھنے میں ہمت پیدا ہوسکی ۔ علاوہ ازیں گذشتہ 60سال کے دوران متحدہ ریاست آندھراپردیش حکومتوں میں دھوکہ کھاتے ہوئے کسانوں کو ہر لحاظ سے بچانے اور ممکنہ مدد کرنے کیلئے چیف منسٹر نے جامع منصوبہ جات مرتب کئے ۔ آج یہاں تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں برقی کے مسئلہ پر ہوئے مختصر مدتی مباحث کے موقع پر بات کرتے ہوئے وزیر توانائی مسٹر جگدیش ریڈی نے یہ اظہار خیال کیا اور بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد تلنگانہ میں برقی کی کیا صورتحال پیدا ہوئی اس سے تمام اپوزیشن جماعتیں بخوبی واقف ہیں ۔ وزیر توانائی نے کہا کہ چیف منسٹر کی کوششوں کی وجہ سے بہت جلد ریاست تلنگاہ فاضل برقی رکھنے والی ریاست بن جائے گی اور سابق قدیم برقی لائنس کی ازسرنو تنصیب عمل میں لانے کیلئے حکومت نے مرکزی حکومت کو تجاویز روانہ کی ہے ۔ علاوہ ازیں ریاست تلنگانہ میں برقی مسئلہ کی یکسوئی کیلئے رقومات مختص کرنے کی مرکزی حکومت سے خواہش کی گئی ۔ انہوں نے اپنا بیان دیتے ہوئے کہا کہ قانون ریاست تلنگانہ کی تقسیم کے مطابق تلنگانہ کو حاصل ہونے والی 53فیصد برقی کے حصہ کو آندھراپردیش حکومت نہیں دی ۔ مسٹر جگدیش ریڈی نے مزید کہا کہ آندھراپردیش سے ہم کو ( تلنگانہ کو ) 1559میگاواٹ برقی حاصل ہوئی ہے اور مرکز سے ریاست تلنگانہ کو 2038 میگاواٹس برقی حاصل ہورہی ہے ۔