کارگزار چیف منسٹر تلنگانہ پر عوام کو دھوکہ دینے کا الزام، صدر تلنگانہ جناسمیتی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 3 نومبر (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ جنا سمیتی پروفیسر ایم کودنڈارام نے صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی و نگرانکار چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو ہدف ملامت بنایا اور کہا کہ تلنگانہ میں آئندہ ماہ منعقد شدنی اسمبلی انتخابات کے موقع پر ریاست کے عوام سے ووٹ مانگنے کا چندرشیکھر راؤ کو کوئی اخلاقی حق نہیں ہے بلکہ وہ ووٹ مانگنے کے حق سے محروم ہوچکے ہیں اور ووٹ مانگنے کے اہل بھی نہیں ہیں۔ پروفیسر کودنڈارام ضلع بھونگیر کے آلیر منڈل کے مقام پر تلنگانہ عوام کی توقعات کے موضوع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرنے کے موقف میں نہ رہنے صرف ٹیلیفون کے ذریعہ عوام کو اپنے اس اظہارخیال سے واقف کروایا اور بتایا کہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی آمرانہ طرزحکومت کو ریاست سے بیدخل کرنا ہی ان کا اہم مقصد ہے تاکہ ریاست کے غریب عوام اپنی بہتر زندگی گزار سکیں۔ کودنڈارام نے کہا کہ گذشتہ ساڑھے چار سال کے دوران مسٹر چندرشیکھر راؤ کی زیرقیادت حکومت میں رقومات صرف چند ایک ان کے قریبی کنٹراکٹرس کے ’’جیبوں‘‘ میں ہی چلی گئیں اور ایک ہی خاندان ’’سرخرو‘‘ ہوا۔ لہٰذا مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی حکومت کا تلنگانہ سے خاتمہ ہوکر ایک بہتر نظم و نسق کی حامل حکومت کے قیام کیلئے ہم تمام کو متحد ہوکر جدوجہد کرنے کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کے حصول کیلئے کی گئی جدوجہد کی توقعات کو پورا کرنے کیلئے ہی ایک عظیم اتحاد تشکیل دیا گیا۔ کودنڈارام نے پرزور الفاظ میں کہا کہ اس عظیم اتحاد کیلئے کانگریس پارٹی بڑے بھائی کا رول ادا کررہی ہے جبکہ کے چندرشیکھر راؤ چونکہ گذشتہ انتخابات کے موقع پر عوام سے کئے ہوئے وعدوں میں کوئی ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا ہے جس کے نتیجہ میں وہ عوام سے ووٹ مانگنے پر مجبور ہیں۔