کے سی آر خاندان 100 کروڑ کلب میں شامل: نارائن ریڈی

40 ارکان اسمبلی کو انکم ٹیکس نوٹس کا خیرمقدم، اعلیٰ سطحی یا سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 6 ۔ مئی (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے ٹی آر ایس کے 40 سے زائد ارکان اسمبلی بشمول چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو انکم ٹیکس نوٹس کی اجرائی کا خیرمقدم کیا ہے ۔ پارٹی نے آمدنی اور اثاثہ جات میں گزشتہ 4 تا 5 برسوں کے درمیان بھاری اضافہ کے سلسلہ میں محکمہ انکم ٹیکس سے تفصیلی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے کہا کہ کئی ارکان اسمبلی جن کا برسر اقتدار پارٹی سے تعلق ہے ، ان کی غیر قانونی طریقہ سے آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کے اثاثہ جات جائز آمدنی سے کہیں زیادہ ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو چاہئے کہ وہ اعلیٰ سطحی تحقیقات کرے یا پھر سی بی آئی یا عدالت تحقیقات کی سفارش کرے تاکہ برسر اقتدار پارٹی کے ارکان اسمبلی کی جانب سے عوامی رقومات لوٹنے کا معاملہ بے نقاب ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر خاندان اور دیگر ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے انتہائی کم عرصہ میں بھاری دولت حاصل کرلی ہے ۔ کے سی آر خاندان 100 کروڑ کلب میں شامل ہوچکا ہے۔ کے سی آر خاندان وہ واحد خاندان ہے جو کسی تجارت کے بغیر 100 کروڑ سے زائد کی آمدنی رکھتا ہے ۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان فل ٹائم سیاستداں ہیں لیکن تمام پانچ ارکان خاندان جو سیاست میں ہیں ، وہ کسی کاروبار کے بغیر بھاری اثاثہ جات کے مالک ہیں۔ الیکشن کمیشن میں داخل کردہ تازہ حلفنامہ میں کے سی آر اور ان کے خاندان نے 111 کروڑ 50 لاکھ کے اثاثہ جات ظاہر کئے ہیں، جس میں کے سی آر کے 23 کروڑ 55 لاکھ ، کے ٹی راما راؤ 41 کروڑ 82 لاکھ ، ہریش راؤ کے 11 کروڑ 44 لاکھ ، کے کویتا کے 17 کروڑ 93 لاکھ اور جے سنتوش کمار کے 16 کروڑ 80 لاکھ کے اثاثہ جات شامل ہیں۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ تحریک جس وقت عروج پر تھی ، کے سی آر اپنے اثاثہ جات میں اضافہ کیلئے مصروف تھے اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ۔ 2004 ء میں ان کے اثاثہ جات 85 لاکھ 95 ہز ار تھے جو ڈسمبر 2018 ء تک بڑھ کر 55 لاکھ ہوچکے ہیں۔ ان کے اثاثہ جات میں 2638 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ کے ٹی آر ، کے سی آر اور ہریش راؤ کے اثاثہ جات میں 2009 ء تا 2014 ء میں 18 کروڑ 81 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے ۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان کے اثاثہ جات میں ہر سال مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ پارٹی کے 88 ارکان اسمبلی کے منجملہ 58 فیصد ارکان اسمبلی نے گزشتہ 4 برسوں کے دوران 50 فیصد کا اضافہ ہوا ۔ 4 ارکان اسمبلی ایسے ہیں جن کی آمدنی میں ایک ہزار فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں جی کشور کمار ، وجئے بھاسکر ، جی بالراجو اور شکیل عامر شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے اعلان کردہ اثاثہ جات کے مطابق 88 ارکان کے جملہ اثاثہ 1290 کروڑ ہیں۔ 2014 ء میں 78 ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کے اثاثہ جات 700 کروڑ روپئے ۔ اس طرح پانچ سو کروڑ کا اضافہ ہوا۔ ٹی آر ایس قیادت اور ارکان اسمبلی کے اثاثہ جات میں غیر موزوں انداز میں اضافہ کی جانچ ہونی چاہئے ۔