کے سی آر ، چیف منسٹر بن کر تلنگانہ تحریک کے جہدکاروں کو بھول گئے

حیدرآباد ۔ 4 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو حدف ملامت بنایا اور کہا کہ حصول تلنگانہ جدوجہد میں اپنے لیفٹ ہینڈ و رائیٹ ہینڈ کے طور پر حقیقی جہدکاروں کو مسٹر کے چندر شیکھر راؤ رکھا کرتے تھے لیکن آج جب وہ چیف منسٹر بن چکے ہیں تو مسٹر چندر شیکھر راؤ نے اپنے لیفٹ ہینڈ اور رائیٹ ہینڈ کے بجائے اپنے ارگرد تلنگانہ کے دغہ بازوں و دھوکہ بازوں کو رکھ لیا ہے ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کارگزار صدر تلنگانہ تلگو دیشم پارٹی مسٹر اے ریونت ریڈی نے یہ بات کہی اور بتایا کہ تلنگانہ ریاست کی سخت مخالفت کرنے والے چنا جیر سوامی اور کے ای پی رامچندر راؤ جیسے افراد کو مسٹر چندر شیکھر راؤ اپنے لیفنٹ ہینڈ و رائیٹ ہینڈ کے طور پر رکھنے کیلئے کوشاں دکھائی دے رہے ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کی کارکردگی کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے قریبی رشتہ دار کی کاویری کمپنی کے اراضیات 265 ایکڑ کو ذخیرہ آب میں زیر آب آنے سے بچانے کیلئے ہی کونڈا پوچما ریزروائیر کی گنجائش کو 21 ٹی ایم سی سے گھٹا کر 7 ٹی ایم سی تک کمی کردی ہیں ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے چیف منسٹر پر الزام عائد کیا کہ گذشتہ ڈھائی سال کے دوران جملہ دو لاکھ کروڑ روپئے مالیتی کاموں کیلئے ٹنڈرس طلب کر کے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ٹنڈرس کے عوض 20 ہزار کروڑ روپئے بطور کمیشن حاصل کیے اور اب جب کہ انتخاب سے قبل ووٹوں کے حصول کیلئے مسٹر چندر شیکھر راؤ طبقات کے مابین تفرقہ پیدا کرنیکی سازشیں کرنے میں مصروف ہیں ۔۔