ہندوستان کی جانب سے سخت مذمت ،متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی
گریسا (کینیا)۔2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) صومالیہ کے اسلامی گروپ ’’الشباب‘‘ نے امریکی سفارت خانہ پر 1998ء میں بمباری کے بعد دوسرا مہلک ترین حملہ کرتے ہوئے کینیا یونیورسٹی میں 70 طلبہ کا قتل عام کیا۔ وزیر داخلہ جوزف کائیسیری نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 4 بندوق بردار حملے میں شامل تھے۔ شورش پسند 12 گھنٹے تک اس عمارت کا محاصرہ کئے ہوئے تھے۔ بدقسمتی سے کئی انسانی زندگیاں ضائع ہوگئیں۔ تاحال درست تعداد کا اعلان نہیں کیا جاسکتا لیکن 70 طلبہ کے ہلاک اور دیگر 79 کے زخمی ہوجانے کی اطلاع ہے۔ زخمیوں میں سے 9 کی حالت تشویشناک ہے۔ سحر کے وقت حملہ کرنے والے بندوق بردار نقاب پوش تھے۔ انہوں نے دستی بم حملہ کرتے ہوئے یونیورسٹی کے پھاٹک اُڑا دی۔ اس علاقہ کی ناکہ بندی کردی گئی ہے اور سحر تا مغرب کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ القاعدہ سے ملحق الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ہندوستان نے آج رات 70 طلبہ کی الشباب کے ہاتھوں ہلاکت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مزید شدت پیدا کرنی چاہئے۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند اس بربریت کی شدت سے مذمت کرتی ہے اور کینیائی عوام و مہلوکین کے خاندانوں کے اس المناک لمحے میں ان سے اظہار یکجہتی و ہمدردی کرتی ہے۔