کینیا میں ایرانی جاسوس ریاکٹ بے نقاب ، دو گرفتار

نیروبی ۔ 28نومبر۔(سیاست ڈاٹ کام) کینیا میں پولیس نے دو افراد کو گرفتار کرلیا جو مبینہ طورپر اس مشرقی افریقی ملک میں حملوں کے سازش کے ملزم ایک ایرانی گروپ کی طرف سے بھرتی کئے گئے تھے ۔ پولیس سربراہ جوزف بوائنٹ نے کہاکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کینیا کے ان دو افراد ے کئی مرتہ ایران کا سفر کیا تھا۔ ان کی شناختی 69 سالہ ابوبکر صادق اور یٰسین سامبائی جمعہ کی حیثیت سے کی گئی ہے ۔ جوزف بوائنٹ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں یہ ناقابل تردید ثبوت دستیاب ہوئے ہیں کہ یہ دونوں گرفتار شدگان ، ایرانی جاسوسی ریاکٹ کے لئے بھرتی کررہے تھے ‘‘ ۔ انھوں نے کہاکہ دیگر سکیورٹی اداروں نے بھی اس ریاکٹ کو بے نقاب کرنے میں مدد کی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ ’’اس ریاکٹ کا مقصد دارالحکومت نیروبی میں دہشت گرد حملہ کرتے ہوئے نہ صرف مغربی مفادات بلکہ ہمارے عوام کو بھی نشانہ بنانا تھا ‘‘ ۔ ابوبکر صادق لاڈ کی کئی سال قبل بھرتی کی گئی تھی اور اس نٹورک کیلئے کینیا کے مزید شہریوں کی بھرتی کی ہدایت کی گئی تھی ۔ ابوبکر اپنے ساتھی جمعہ کے ہمراہ کئی مرتبہ ایران کا سفر کیا تھا جہاں انھوں نے اپنے اس سازشی سرغنوں اور جاسوسی ریاکٹ کے آقاؤں سے ملاقات کی تھی ۔ انھیں حملوں کا نشانے بتاتے ہوئے رقم دی گئی تھی ۔ تاہم پولیس نے اس مبینہ ایرانی گروپ کا نام نہیں بتایا جن سے ان دونوں گرفتار شدگان کے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ پوپ فرانسیس کے تین روزہ دورہ کے اختتام کے بعد اس گرفتاری کا انکشاف کیا گیاہے ۔ کینیا چونکہ اسرائیل کا انتہائی قریبی دوست ملک ہے چنانچہ اس ملک میں بالخصوص ایران کو مشتبہ نظر سے دیکھا جاتا ہے ۔ مئی 2013 ء میں کینیا کی ایک عدالت نے دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت دو ایرانیوں 50 سالہ احمد محمد اور 51 سالہ سید منصور کو عمرقید کی سزاء  دی تھی جن کے قبضہ سے مبینہ طورپر 13 کیلو انتہائی طاقتور دھماکہ خیز مواد آر ڈی ایکس دستیاب ہوا تھا جو ایک گولف کورس کے سوراخ  میں رکھا گیا تھا ۔