لندن ۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) برطانوی میڈیا نے آج ان ’’مبہم‘‘ منصوبوں پر شکوک و شبہات ظاہر کئے جن کا اعلان وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کیا ہے تاکہ عراق اور شام کو سفر کرنے والے جہادی جنگجوؤں کے خطرہ کا تدارک کیا جاسکے۔ کیمرون نے کہا کہ غوروخوض کئے گئے اقدامات میں بارڈر پولیس کو ایسے اختیارات دینے کا منصوبہ شامل ہیکہ ملک بدر ہونے والوں کے پاسپورٹس ضبط کرلئے جائیں جبکہ ان افراد کے تعلق سے جہادی بن جانے کا اندیشہ پایا جائے، اور اسی طرح مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر تحدید عائد کی جائے گی۔ لیکن وہ اس پروگرام پر عمل آوری کیلئے قطعی ٹائم ٹیبل کی تفصیلات دینے ناکام ہوگئے اور کہا کہ مشتبہ جنگجوؤں کو دوبارہ برطانیہ واپس ہونے سے روکنے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے۔ یہ تجویز بین الاقوامی قانون میں متنازعہ ہے اور برطانوی شہریوں کو ’’مملکت سے عاری‘‘ بنانا غیرقانونی رہے گا۔ ٹائمز کیلئے ایک سیاسی مبصر راشیل سلویسٹر نے تحریر کیا کہ وزیراعظم سخت سے سخت اقدام کیلئے پوری کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے پاس اپنی زبانی حکمت عملی کی تائیدمیں عملاً تفصیل پیش کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔