کیرالا بی جے پی دلتوں پر رنگناتھ رپورٹ کی مخالف

نئی دہلی ۔ 07ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) کیرالا بی جے پی نے آج رنگناتھ مشرا کمیشن رپورٹ پر عمل آوری کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں تبدیلی مذہب کرکے عیسائی اور مسلمان ہوجانے والے دلتوں کو بھی درج فہرست ذاتوں کی فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔ صدر کیرالا بی جے پی وی مرلیدھرن نے اُمید ظاہر کی کہ وزیراعظم نریندر مودی جو کیرالا دلت افسانوی شخصیت ایان کلی کی 152 ویں یوم پیدائش تقریب میں کل شرکت کریں گے اس رپورٹ کے بارے میں حکومت کا نقطہ نظر واضح کریں گے ۔ انھوں نے کہا کہ رنگناتھ مشرا کمیشن کی رپورٹ پر عمل آوری کے کسی بھی اقدام سے درج فہرست ذاتوں کے مفادات خطرے میں پڑ جائیں گے

۔ رنگناتھ مشرا کمیشن رپورٹ مسترد کردی جانی چاہئے ۔ (بی جے پی کا ) نقطہ نظر اس بارے میں ہر ایک جانتا ہے ۔ انھوں نے اُمید ظاہر کی کہ وزیراعظم اس موقع پر اس پہلو کے بارے میں بھی وضاحت کریں گے ۔ دریں اثناء سماج کے نمایاں گوشہ سے مطالبہ کئے جارہے ہیں کہ مذہب تبدیل کرنے والے دلتوں کو بھی درج فہرست ذاتوں کے تحت تحفظات فراہم کئے جانے چاہئے ۔ صدر کیرالا بی جے پی نے کہاکہ درج فہرست ذاتوں کا موقف ملک میں اچھوت کے نظریہ کی بنیاد پر طئے کیا گیا تھا۔ یہ نظریہ صرف ہندو معاشرے میں پایا جاتا ہے ۔ ہندو دھرم کے سوائے کسی بھی مذہب کا پیرو اس نظریہ پر عمل نہیں کرتا ، اس لئے انھیں درج فہرست ذاتوں کے تحفظات کے کوٹہ میں حصہ نہیں دیا جاسکتا ۔ مذہب تبدیل کرنے والے عیسائی دلتوں اور مسلمان دلتوں کا سماجی موقف تبدیل ہوجاتا ہے ۔

انھوں نے کہاکہ ہم یہ مطالبہ نہیں کررہے ہیں کہ مذہب تبدیل کرنے والے دلت عیسائیوں اور دلت مسلمانوں کو پسماندہ موقف دینے پر غور نہ کیا جائے ۔ اُن کی پسماندگی مذہب تبدیل کرنے کے باوجود برقرار ہے اس لئے اُنھیں کسی اور زمرے میں تحفظات دیئے جاسکتے ہیں۔ درج فہرست ذاتوں کے لئے مختص کوٹہ میں تحفظات نہیں دیئے جاسکتے ۔ بی جے پی نے کہا کہ درج فہرست ذاتوں کے بچوں کی تعلیمی سطح مذہب تبدیل کرنے والے دلت عیسائیوں اور دلت مسلمانوں سے بہت پیچھے ہے ۔ اگر انھیں بھی ایس سی کوٹہ میں تحفظات دیئے جائیں تو مذہب تبدیل کرنیوالے دلت بچے سرکاری ملازمتوں پر قبضہ کرلیں گے ۔