٭ایک دوست: (دوسرے سے) ’’آج کل لڑکے، لڑکیوں والے فیشن کیوں کرنے لگے ہیں؟‘‘دوسرا دوست : اس لئے کہ بہنوں کی خریدی ہوئی چیزیں مفت میں جو مل جاتی ہیں۔
٭بچہ ۔ ’’پاپا ! آپ کو یاد ہے آپ نے کہا تھا اگر تم امتحان میں کامیاب ہوئے تو 500 روپئے انعام دوں گا؟‘‘باپ : ’’ہاں بیٹا ! بالکل یاد ہے‘‘۔بچہ ’’مبارک ہوپاپا …! آپ کے 500 روپئے بچ گئے‘‘۔
٭کنجوس آدمی سے اس کے بیٹے نے کہا : ’’ابو ! الماری سے صابن نکال کر دے دیں، مجھے نہانا ہے‘‘۔کنجوس آدمی : ’’تم بہت فضول خرچ ہوگئے ہو، ابھی پچھلے مہینے تو تم نہائے تھے‘‘۔
٭سڑک پر ایک بورڈ لگا تھا ، جس پر کسی نے لکھا تھا۔میں سب کیلئے دعا کرتا ہوں۔
اس کے نیچے کسی وکیل نے لکھ دیا۔میں سب کی وکالت کرتا ہوں۔اس کے نیچے کسی ڈاکٹر نے لکھ دیا۔میں سب کا علاج کرتا ہوں۔بورڈ کے نیچے تھوڑی سی جگہ خالی تھی جس پر ایک شہری نے لکھ دیا ، میں ان سب کے بل ادا کرتا ہوں۔