ورکرس کو چیک کے ذریعہ اُجرت دینے یا بینک میں جمع کرانے کی سہولت
نئی دہلی 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک کو کم سے کم کیاش لیس سماج میں تبدیل کرنے کی کوشش کے حصہ کے طور پر نیا جاری کردہ آرڈیننس حکومت کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ صنعتوں اور ادارہ جات کی فہرست مرتب کرکے انھیں اپنے ورکرس کی اُجرتوں کو راست بینک میں جمع کرانے یا چیک کے ذریعہ اُجرت ادا کرنے کی ہدایت دی جائے گی۔ آرڈیننس کی مدد سے اُجرتوں کی ادائیگی قانون 1936 میں ترمیم کی جائے گی جو بعدازاں قانون کی شکل اختیار کیا جائے گا۔ آجرین کو اپنے ورکرس کی اُجرت الیکٹرانک طریقہ یا چیکوں کے ذریعہ ادا کرنے کا مشورہ دیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ سماج کو کیاش لیس بنانے کی جانب جاری اقدامات کے علاوہ اس آرڈیننس کی مدد سے رقم کی شکل میں اپنی تنخواہ لینے والے ورکرس کی اُجرت کی کٹوتی سے بھی گریز کیا جائے گا۔ وزارت لیبر ان ورکرس کو سوشیل سکیوریٹی اسکیمات کے تحت لانے کوشاں ہے۔ مرکزی کابینہ نے چہارشنبہ کے دن اس آرڈیننس کو جاری کیا ہے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں جب اُجرتوں کی ادائیگی (ترمیمی) بل 2016 کو منظور نہیں کروایا جاسکا تو کابینی منظوری کے ذریعہ آرڈیننس نکالا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کا سیشن 16 ڈسمبر کو ختم ہوا جبکہ یہ بل 15 ڈسمبر 2016 ء کو لوک سبھا میں متعارف کروایا گیا تھا۔ یہ بل ایوان میں منظوری کے لئے زیرالتواء ہے۔