حیدرآباد ۔23 ۔ مئی ( سیاست نیوز ) ماہ رمضان المبارک میں افطار اور افطار میں کھجور کی موجودگی کا چولی دامن کا رشتہ ہے تاہم کھجور کی قیمت میں اضافہ نے غریب عوام کی جیب پر کافی بوجھ ڈال دیا ہے ۔ افطار کیلئے کھجور ہر امیر و غریب روزہ دار کی پہلی پسند ہوتی ہے لیکن کھجوروں کی قیمت میں اچانک اضافے نے غریب عوام کو پریشان کردیا ہے کیونکہ جو کھجور چند دنوں قبل تک 400 روپئے کلو فروخت کئے جاتے تھے وہ اب اچانک 430 اور 440 روپئے فی کلو ہوگئے ہیں ۔ یہ عام نوعیت کے کھجوروں کی قیمت ہے جبکہ کم از کم 200 روپئے ہے اور زیادہ سے زیادہ قیمت 2 ہزار روپئے فی کلو ہے ۔ سکندرآباد کے نوجوان کھجور فروش محمد اسلم نے کہا کہ حالانکہ رمضان المبارک میں کھجور زیادہ تر افطار کیلئے ہی استعمال ہوتا ہے لہذا ہر کھجور فروش کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ کم قیمت میں روزے داروں کو کھجور فراہم کرتے ہوئے ثواب حاصل کریں لیکن اس سال ہول سیل کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے انہیں بھی مجبوراً قیمت میں اضافہ کرنا پڑررہا ہے ۔ افضل گنج کے کھجور فروش امجد علی نے بھی اسلم کے خیالات سے اتفاق کیا ہے اور کہا کہ ہول سیل کی قیمت میں اضافے نے عام روزہ دار کے جیب پر زیادہ بوجھ ڈال دیا ہے ۔ قطب اللہ پور کے تاجر محمد مقصود علی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ شہر حیدرآباد کے روزہ داروں کی ایک کثیر تعداد متوسط طبقے سے تعلق رکھتی ہے لہذا کھجوروں کی بڑھتی قیمت نے ان افراد کے افطار کے دسترخوان کو متاثر کردیا ہے ۔ یاد رہے کہ شہر حیدرآباد میں کھجوروں کی اکثریت سعودی عرب ، عراق ، ایران ، کویت ، قطر اور اردن کے علاوہ مرکزی ایشیائی ممالک سے درآمد کئے جاتے ہیں ۔