اردو ترکی زبان کا لفظ ہے ۔ جس کے معنی ہیں ’’ لشکر‘‘ اسی لئے یہ لشکری زبان سے بھی موسوم ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ سکندر اعظم نے جب 326 ق م میں برصغیر پر حملہ کیا تو اس وقت یہ زبان وجود میں آئی ۔ اس کے لشکر میں چونکہ بہت سے خطوں کے سپاہی اور جنگجو شامل تھے اور انہیں آپسی گفتگو کیلئے دشواری کا سامنا کرنا پڑتا تھا چنانچہ انہوں نے مشترکہ زبان کے طور پراردو زبان وضع کی جو دراصل بہت سی دوسری زبانوں کا مجموعہ ہے ۔ اس میں بنیادی طور پر عربی اور فارسی الفاظ کا ذخیرہ زیادہ ہے مگر ہندی ، سنسکرت ، ترکی ، یونانی ، لاطینی اور جرمن زبانوں کے الفاظ بھی بکثرت ملتے ہیں ۔ جدید اردو میں انگریزی زبان کے بھی بہت سے الفاظ شامل ہوچکے ہیں ۔ دنیا بھر میں اردو 104 ملین سے زیادہ لوگوں کی زبان ہے ۔ اور دائیں سے بائیں طرف لکھی جاتی ہے ۔ اس کے حروف تہجی کی تعداد 37 ہے ۔ اردو بہت سے رسم ا لخط میں لکھی جاتی ہے جن میں خط نستعلیق کو اولیت و مقبولیت حاصل ہے ۔