حیدرآباد ۔ 8 ستمبر (سیاست نیوز) جی ایچ ایم سی کی جانب سے گھر گھر پہنچ کر کچرا لینے والے کنٹراکٹر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جارہا ہے کیونکہ انسانیت کے نام پر کچرے کی نکاسی کیلئے 50 روپئے کے بجائے 250 روپئے ماہانہ وصول کیا جارہا ہے۔ تفصیلات کے بموجب مادھاپور کے روڈ نمبر 9 کے کاکتیہ ہلز کے گھروں سے کچرے کی نکاسی کیلئے 250 روپئے وصول کئے جارہے تھے۔ عام طور پر گھروں سے روزانہ کچرے کی نکاسی کیلئے ماہانہ 50 روپئے وصول کئے جاتے ہیں لیکن یہاں 50 کے بجائے سوچھ حیدرآباد میں اپنا حصہ ادا کرو کے نعرے کے ساتھ 250 روپئے کی مانگ ہونے لگی اور اس طرح اس کالونی میں 200 فلائیٹ سے 250 روپئے وصول کئے جانے لگے جبکہ مکمل سوسائٹی سے ماہانہ 5 لاکھ روپئے وصول کئے جانے لگے ہیں۔ مقامی افراد نے جی ایچ ایم سی سے اس مسئلہ کی یکسوئی کے لئے نمائندگی کی ہے لیکن تمام تر کوششیں ہنوز بے فیض ہیں کیونکہ مقامی افراد نے جس عہدیدار سے بھی رابطہ کیا اور مسئلہ کو حل کرنے کا مطالبہ کیا سب نے صرف تیقن دیا لیکن کارروائی ہنوز نہیں ہوئی ہے۔ ہر عہدیدار نے یہی کہا کہ جی ایچ ایم سی ایک گشتی نامہ روانہ کرے گا لیکن تاحال کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ دریں اثناء یہاں کے مقیم ڈک مورتی جوکہ آئی ٹی ملازم ہیں انہوں نے اس مسئلہ پر سب سے پہلے مقامی افراد سے تبادلہ خیال کیا اور پھر کوئی بہتر نتائج برآمد نہ ہونے کے بعد خود ہی جی ایچ ایم سی کے حکام سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا کیونکہ کچرے کی نکاسی کیلئے مقرر کنٹراکٹر کے نمائندے نے 250 روپئے وصول کرنے کے باوجود رسید کی اجرائی سے انکار کردیا اور کہا کہ رسید دی جائے یا نہ دی جائے 250 روپئے تو ادا کرنا ہی پڑے گا۔ علاوہ ازیں سوسائٹی کے واچ مین کو بھی دھمکایا جارہا ہے کہ وہ ہر گھر سے 250 روپئے کی وصولی کو یقینی بنائے۔