مقدمہ کی چندی گڑھ کو منتقلی اور سی بی آئی تحقیقات کیلئے فریقین کی درخواست
نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت ریزی و قتل مقدمہ کی چندی گڑھ کو منتقلی اور تحقیقات کو سی بی آئی کے حوالہ کرنے کی درخواستیں وصول ہونے کے بعد اس کی سماعت 7 مئی تک ملتوی کردی ہے۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کے علاوہ جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ اور جسٹس اندو ملہوترہ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ مقدمہ کی سماعت کو چندی گڑھ منتقل کرنے متوفی لڑکی کے والد کی درخواست اور اس واقعہ کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالہ کرنے ملزمین کی درخواست پر بھی غور کیا جائے گا۔ بنچ نے اس مقدمہ کی آئندہ سماعت 7 مئی کو مقرر کی۔ واضح رہے کہ ایک اقلیتی قبائیلی برادری سے تعلق رکھنے والی آٹھ سالہ لڑکی 10 جنوری کو کٹھوعہ کے ایک گاؤں میں اپنے گھر کے قریب سے لاپتہ ہوگئی تھی اور آٹھ دن بعد اس علاقہ میں اُس کی نعش دستیاب ہوئی تھی۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران متاثرہ خاندان کی پیروی کرنے والی سینئر وکیل اندرانی جئے سنگھ اور ملزمین کے وکیل ہرویندر سنگھ کے درمیان تلخ بحث ہوئی۔ اندرانی جئے سنگھ نے کہاکہ مقامی عدالت میں وکلاء کی جانب سے پولیس کو روک دیئے جانے کے واقعہ کے پیش نظر کٹھوعہ سے قریب چندی گڑھ کی عدالت کو یہ مقدمہ منتقل کیا جانا چاہئے۔ حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے رجوع ہوتے ہوئے ایڈوکیٹ جنرل اقبال غنائی نے معاون وکیل شعیب عالم کے ساتھ بحث میں حصہ لیتے ہوئے مقدمہ کی تحقیقات سی بی آئی کے حوالہ کرنے ملزمین کے وکلاء کی درخواست کی مخالفت کی اور کہاکہ ایس آئی ٹی اور کرائم برانچ اس مقدمہ کی تحقیقات کررہے ہیں۔