کویتا کو مرکزی وزیر بنانے چیف منسٹر کے سی آر کی دوڑ دھوپ

تلنگانہ میں خاتون وزیر کی شمولیت نظر انداز ، صدر تلنگانہ کانگریس مہیلا کا الزام
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : صدر تلنگانہ مہیلا کانگریس کمیٹی مسز این شاردا نے تلنگانہ کابینہ میں خواتین کو نظر انداز کر کے مرکزی کابینہ میں اپنی دختر مسز کویتا کی شمولیت کے لیے دوڑ دھوپ کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیا ۔ آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسز شاردا نے کہا کہ تلنگانہ کی تحریک میں خواتین نے اہم رول ادا کیا ہے ۔ تاہم علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اقتدار حاصل کرنے والے سربراہ ٹی آر ایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی کابینہ میں خواتین کو یکسر نظر انداز کردیا ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کو صرف اپنی دختر کی فکر ہے ۔ تلنگانہ کی خواتین کی حکومت کے پاس کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خواتین کی تعداد 2 کروڑ ہے تاہم کابینہ میں ان کی نمائندگی کرنے والی ایک خاتون وزیر بھی نہیں ہے ۔ ریاست میں خواتین پر بڑے پیمانے پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ۔ حکومت خواتین کا تحفظ کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ انہوں نے ریاست میں فوری مہیلا کمیشن تشکیل دینے کا چیف منسٹر سے مطالبہ کیا ۔ مسز شاردا نے کہا کہ پشکرالو کے بڑے پیمانے پر انتظامات کرنے کا دعویٰ کیا جارہا ہے لیکن خواتین اور ضعیف افراد کو پشکرالو میں بنیادی سہولتیں بھی دستیاب نہیں ہیں ۔ انہوں نے این ڈی اے حکومت پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے حکومت پوری طرح بدعنوانیوں کا شکار ہوگئی ہے ۔ للت مودی معاملہ ، ویاپم اسکام ، وسندھرا راجے اسکام ، سمرتی ایرانی کے جعلی اسناد وغیرہ شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف مہیلا کانگریس کا دہلی میں منظم کیا گیا ۔ پارلیمنٹ گھیراؤ پروگرام کامیاب ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کی خاموشی پر سوالیہ نشان اٹھانے والے نریندر مودی این ڈی اے حکومت کی بدعنوانیوں پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔۔