کویتاکیخلاف تحقیقات اور مقدمہ درج کرنے کی ہدایت

تلنگانہ ، جموں و کشمیر پر ریمارکس، بی جے پی لیڈر کی شکایت پر عدالت کا حکم
حیدرآباد 5 اگسٹ (پی ٹی آئی) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی دختر اور ٹی آر ایس کی رکن پارلیمنٹ کے کویتا کے خلاف جموں و کشمیر اور تلنگانہ ریاست سے متعلق اُن کے مبینہ ریمارکس پر درج کردہ ایک شکایت کی بنیاد پر حیدرآباد کی ایک مقامی عدالت نے پولیس کو تحقیقات کرنے اور اُن (کویتا) کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہر کے ایک ایڈوکیٹ اور بی جے پی سٹی لیگل سیل کے کنوینر کے کرونا ساگر کی طرف سے دائر کردہ درخواست پر ساتویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت نے اِس ضمن میں یہ ہدایات جاری کئے ہیں۔ کرونا ساگر نے عدالت میں پیش کردہ درخواست میں کویتا کے اُس ریمارک کا حوالہ دیا جس میں اُنھوں نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ ’’جموں و کشمیر اور تلنگانہ دونوں ہی کا جبراً ہندوستان میں انضمام ہوا تھا ، یہ اِس لئے ہوا کیونکہ یہ دونوں علیحدہ ممالک تھے لیکن اِنھیں آزادی کے بعد انڈین یونین میں شامل کردیا گیا‘‘۔ درخواست میں کرونا ساگر نے مزید کہاکہ کویتا نے یہ ریمارکس بھی کئے تھے کہ ہندوستان کو چاہئے کہ وہ جموں و کشمیر میں بین الاقوامی حدود کا دوبارہ تعین کرے۔ کرونا ساگر نے یہ استدعا بھی کی تھی کہ کویتا کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کرنے کے لئے پولیس کو ہدایت کی جائے۔ درخواست گذار نے یہ استدلال پیش کیاکہ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ نے کے یہ ریمارکس ایک انٹرویو میں کئے گئے ہیں جو ایک انگریزی روزنامہ میں شائع ہوا ہے۔ یہ انٹرویو بغاوت و غداری کے مترادف ہے اور قومی یکجہتی کے مغائر ہے۔ عدالت نے اِس خانگی شکایت کو مادنا پیٹ پولیس کے سپرد کیا ہے اور ہدایت کی کہ ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا جائے۔ بعدازاں عدالت میں رپورٹ پیش کی جائے۔ مادنا پیٹ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر کے پی وی راجو نے یہ اطلاع دی اور کہاکہ عدالتی حکمنامہ کی نقل موصول ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔