چیف منسٹر سے کونڈا سریکھا کی ملاقات
حیدرآباد ۔ 4 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : عرصے دراز سے انتظار کرنے کے بعد آج کونڈا سریکھا کو چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا تیقن ایسے وقت دیا گیا جب کہ انتخابات میں صرف ایک سال کا عرصہ ہی باقی ہے ۔ کونڈا سریکھا حلقہ اسمبلی ورنگل سے 50 ہزار اکثریت سے کامیابی حاصل کی جب کہ بی ساریا کی ضمانت ضبط ہوگئی تھی ۔ پہلی مرتبہ تلنگانہ کابینہ میں کئی نئے لیڈروں کے نام شامل کئے تھے ۔ جس میں کونڈا سریکھا کا نام شامل نہ کئے جانے پر کونڈا مرلی کے حامیوں میں شدید ناراضگی پیدا ہوگئی تھی ۔ بعد ازاں توسیع و رد و بدل کابینہ میں کونڈا سریکھا کا نام شامل کرنے کا ریاستی وزیر ہریش راؤ نے یقین دیا تاہم اس وقت بھی کونڈا سریکھا کو نظر انداز کیا گیا تھا ۔ کانگریس پارٹی سے سابقہ وزیر بسورا ساریا اور تلگو دیشم کی سابقہ راجیہ سبھا رکن گونڈو سدھارانی ، ایرا پلی پردیپ راؤ کے علاوہ اہم قائدین ٹی آر ایس میں شامل ہونے کے بعد پارٹی میں زبردست رسہ کشی کا ماحول پیدا ہوگیا اور ٹی آر ایس پارٹی گروپ بندیوں میں تبدیل ہوگئی اور کونڈا سریکھا اور کونڈا مرلی کو پارٹی میں خاطر خواہ اہمیت نہیں دئیے جانے پر اس بات کی افواہیں پھیل گئیں کہ یہ دونوں قائدین دوبارہ کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کریں گے ۔ لیکن وزیر اعلیٰ کے سی آر نے کونڈا سریکھا اور کونڈا مرلی کو پراگتی بھون طلب کرتے ہوئے انہیں یہ تیقن دیا کہ دونوں قائدین کو پارٹی میں ترجیح دی جائے گی اور کونڈا سریکھا کو اس بار کابینہ میں شامل کرنے کا بھی اشارہ دیا اور انہیں 2019 اسمبلی انتخابات میں بھی ورنگل سے ہی ٹی آر امیدوار کے طور پر ٹکٹ دینے کا بھی وعدہ کرنے کی اطلاع ہے ۔۔