دھمکیوں و بلیک میل سے کانگریس گھبرانے والی نہیں ، قائد اپوزیشن کا ادعا
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے مقامی اداروں کے کونسل انتخابات میں کانگریس کی 2 نشستوں پر کامیابی کا خیر مقدم کیا ۔ لالچ اور عہدوں کو ٹھکرانے دھمکیوں اور بلیک میل سے نہ گھبرانے والے منتخب کانگریس امیدواروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے مبارکباد دی ۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اپوزیشن اسمبلی مسٹر کے جانا ریڈی قائد اپوزیشن کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کی کامیابیوں کے سلسلے کا آغاز ہوگیا ہے ۔ مستقبل میں اسی جذبہ کے ساتھ کام کرتے ہوئے کانگریس پارٹی شاندار کامیابی درج کرے گی ۔ مسٹر کے جانا ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کی ہے ۔ کانگریس کو امیدواروں اور منتخب عوامی نمائندوں کو بلیک میل کرنے کے ساتھ ڈرایا اور دھمکایا گیا ، کھلے عام رشوت دیتے ہوئے انتخابی قواعد کی دھجیاں اڑائی گئی ۔ کئی بے قاعدگیاں کی گئی باوجود اس کے کانگریس کے عوامی منتخب نمائندوں نے جرات مندانہ مظاہرہ کیا اور حکمران ٹی آر ایس کے دباؤ کے باوجود نلگنڈہ سے کومٹ ریڈی ، راج گوپال ریڈی اور محبوب نگر دامودھر ریڈی کی کامیابی میں اہم رول ادا کیا ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس کے دو امیدواروں کی کامیابی سے جمہوریت پر تلنگانہ عوام کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ۔ ہندوستان کی سیاسی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مقابلہ کرنے والے اپوزیشن جماعتوں کے امیدواروں کو ٹیلی فون کرتے ہوئے انہیں دھمکیاں دے کر انتخابی مقابلے سے دستبردار کرایا ہے ۔ ساتھ ہی مقابلہ میں ڈٹ کر رہنے والے امیدواروں کے خلاف اقتدار کا بیجا استعمال کرتے ہوئے ان کے کامیابی کے درمیان حائل ہونے کی کوشش کی گئی دولت اور طاقت کے بل بوتے پر مقامی اداروں کے عوامی منتخب نمائندوں کو خریدنے کی کوشش کی گئی باوجود اس کے تین نشستوں پر مقابلہ کرنے والی کانگریس نے 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ۔۔