رائی کا پہاڑ نہ بنانے کی اپیل، ماحول کانگریس کیلئے سازگار۔ ٹی آر ایس کو شکست دینے کاعہد
حیدرآباد۔/26 ستمبر، ( سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے جذباتی ہوکر بات کرنے کا اعتراف کیا اور رائی کو پہاڑ نہ بنانے کی اپیل کی نیز تادیبی کمیٹی اور پارٹی ہائی کمان جو بھی فیصلہ کرے گی اس کو قبول کرنے کا اعلان کیا۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے ریاست کے کانگریس قائدین پر سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں سارا سیاسی ماحول ٹی آر ایس کے خلاف ہے۔ ایسے موقع پر چھوٹی سی غلطی بھی پارٹی کیلئے بہت بڑا نقصان ثابت ہوسکتی ہے۔ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے کہا کہ تلگودیشم سے اتحاد کرنے کی صورت میں بھی کامیاب ہونے والے امیدواروں کو ٹکٹ دیا جانا چاہیئے۔ گذشتہ 5 سال کے دوران کانگریس کارکنوں پر درجنوں مقدمات درج کرتے ہوئے ہراساں و پریشان کیا گیا ہے باوجوداس کے کارکن پارٹی استحکام کیلئے کام کررہے ہیں۔ اسمبلی حلقہ منگوڑ کے عوام انہیں ( راجگوپال ریڈی ) کو مقابلہ کرنے پر زور دے رہے ہیں۔ وہ پارٹی ٹکٹ پر مقابلہ کرتے ہیں تو بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسمبلی حلقہ کی نشست کافی اہمیت کی حامل ہے۔ کامیاب ہونے والے امیدواروں کو ہی ٹکٹ دینے کی پارٹی قیادت سے اپیل کی۔ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے کہا کہ وہ پہلی وجہ نمائی نوٹس پر جواب دے چکے ہیں، دوسری نوٹس پر انہیں جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے انتخابات کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے اے آئی سی سی سکریٹری انچارج تلنگانہ کانگریس اُمور آر سی کنٹیا کے خلاف نازیبا ریمارکس کئے تھے۔ جس پر تلنگانہ کانگریس کی تادیبی کمیٹی نے 21 ستمبر کو پہلی وجہ نمائی نوٹس کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کو دی تھی۔ مہلت ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی نے جواب داخل کیا تھا جس پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تادیبی کمیٹی نے دوسری نوٹس جاری کی تھی جس کی مہلت بھی آج ختم ہوگئی۔