بیروزگاروں کو روزگار فراہمی کا مطالبہ کوئی جرم نہیں ، وی ہنمنت راؤ کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 23 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : سکریٹری اے آئی سی سی و سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے حکومت سے دریافت کیا کہ کیا پروفیسر کودنڈا رام آئی ایس آئی کے ایجنٹ ہے ۔ آدھی رات کو دروازہ توڑتے ہوئے گرفتار کرنے پر معذرت خواہی کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر سے مطالبہ کیا ۔ ہنمنت راؤ نے آج پروفیسر کودنڈا رام کی قیام گاہ پہونچکر ان سے ملاقات کی بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے ۔ کے سی آر علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پانے کے بعد 2 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ 32 ماہ مکمل ہونے کے بعد تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر نشین پروفیسر کودنڈا رام نے ریالی منظم کرنے کا اعلان کیا ۔ پولیس نے 20 دن تک ریالی منظم کرنے کی اجازت نہیں دی ۔ جب ریالی منظم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو رات میں گھر کا دروازہ توڑتے ہوئے پروفیسر کودنڈا رام کو اس طرح گرفتار کیا گیا جسے وہ آئی ایس آئی کے ایجنٹ ہو ۔ تلنگانہ کی تحریک میں سماج کے تمام طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے اور تحریک میں شدت پیدا کرنے میں پروفیسر کودنڈا رام نے جو رول ادا کیا ہے وہ ناقابل فراموش ہے ۔ چور ، ڈاکو اور لٹیروں کو گرفتار کرنے میں پولیس اس طرح کا مظاہرہ نہیں کرتی جس طرح تلنگانہ جے اے سی کے صدر نشین کو گرفتار کرنے کے لیے کیا ہے ۔ کانگریس پارٹی اس گرفتاری کی مذمت کرتی ہے ۔ وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ۔ سماج کے تمام طبقات سے انتخابات میں کے سی آر نے جو وعدے کیے ہیں ان وعدوں کو پورا کرنے میں ٹی آر ایس حکومت پوری طرح ناکام ہوگئی ہے ۔ اضلاع سے شہر تک پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے بیروزگار نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی جو کوشش کی ہے وہ غیر جمہوری حرکت ہے ۔ ریالی کی اجازت نہیں دیتے ہوئے حکومت نے اپنے پیروں پر خود کلہاڑی مارلی ہے ۔ حکومت کے اس رویے سے عوام میں حکومت بالخصوص چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف ناراضگی و برہمی پائی جاتی ہے ۔ تلنگانہ تحریک میں پروفیسر کودنڈا رام ہیرو تھے اب حکومت کو غدار نظر آرہے ہیں اور چیف منسٹر حکومت کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں جس کی ان کو مستقبل میں قیمت چکانی پڑے گی ۔۔