کودنڈا رام کی تلگودیشم سے مفاہمت پر تنقید

تلنگانہ تحریک کی قربانیاں نظرانداز، ایم جگنادھم کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ یکم اکٹوبر (سیاست نیوز) دہلی میں تلنگانہ حکومت کے نمائندے ایم جگنادھم نے الزام عائد کیاکہ پروفیسر کودنڈا رام نے اُصولوں سے اختلاف کرتے ہوئے تلنگانہ تحریک کی مخالفت کرنے والی تلگودیشم پارٹی سے اتحاد کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سابق رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ کودنڈا رام تلنگانہ تحریک میں عوام کی جدوجہد اور قربانیوں کو فراموش کرچکے ہیں۔ تلگودیشم پارٹی نے تلنگانہ کی تشکیل کی راہ میں کس حد تک رکاوٹ پیدا کی تھی اِس سے سارا ملک واقف ہے۔ سیما آندھرا کے کانگریسی قائدین سے ملکر تلگودیشم نے ریاست کی تقسیم کی لمحہ آخر تک شدت سے مخالفت کی تھی۔ مجوزہ انتخابات کے لئے کودنڈا رام نے تمام اُصولوں کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔ چند نشستوں اور سیاسی فائدے کے لئے کانگریس اور تلگودیشم سے اتحاد کا فیصلہ کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ تلنگانہ کے عوام اِس اتحاد کو ہرگز قبول نہیں کریں گے۔ اُنھوں نے کودنڈا رام سے سوال کیاکہ کیا وہ تحریک کے دوران عوامی قربانیوں کو فراموش کرچکے ہیں۔ جگنادھم نے کہاکہ آئندہ انتخابات میں ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے اور گزشتہ چار برسوں میں ترقیاتی اور فلاحی اقدامات کامیابی کی ضمانت بن سکتے ہیں۔ ترقی کے معاملہ میں تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ملک کی دیگر ریاستوں کے لئے تلنگانہ نے ترقی اور فلاحی اقدامات کی مثال قائم کی ہے۔ مشن کاکتیہ اور مشن بھگیرتا کی ملک بھر میں ستائش کی جارہی ہے۔ کے سی آر نے پراجکٹس کی تکمیل کے لئے جو اقدامات کئے وہ نہ صرف قابل ستائش بلکہ تلنگانہ کو خشک سالی سے پاک کرنے کے لئے کافی ہیں۔ جگنادھم نے کہاکہ صرف تین اسمبلی نشستوں کے لئے تلنگانہ کے غداروں سے ہاتھ ملانا افسوسناک ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس کے ایجنٹ کی طرح کودنڈا رام حکومت پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ تلنگانہ کے عوام عظیم اتحاد کو مسترد کردیں گے۔