مخلوعہ جائیدادوں پر فوری تقررات کا مطالبہ ، ڈاکٹر کے نارائنا کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 22 ۔ فروری : ( سیاست نیوز ) : قومی سکریٹری سی پی آئی ڈاکٹر کے نارائنا نے بے روزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ریالی منظم کرنے کی اجازت نہ دئیے جانے پر حکومت تلنگانہ بالخصوص چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صدر نشین تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر ایم کودنڈا رام کے علاوہ طلباء کی کثیر تعداد کو گرفتار کرنے کے اقدام کو غیر جمہوری اقدام قرار دیا اور چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر چندر شیکھر راؤ سے ڈاکٹر نارائنا نے دریافت کیا کہ آیا ریاست میں پائی جانے والی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کا مطالبہ کرنا کوئی غلط بات ہے ؟ سکریٹری سی پی آئی نے مزید کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ جدوجہد کے موقعہ پر جب کہ متحدہ آندھرا پردیش حکومت تھی ۔ اتنی سختی اور زیادتیاں نہیں کی گئیں ۔ ڈاکٹر کے نارائنا نے بے روزگار تعلیم یافتہ افراد کی جانب سے اپنے احساسات سے حکومت کو واقف کروانے کے لیے منظم کی جانے والی ریالی کو روکنے کے لیے جگہ جگہ رکاوٹیں پیدا کرنے کی گئی کوششوں پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے ( ڈاکٹر نارائنا نے ) ریاست آندھرا پردیش کے لیے خصوصی پیاکیج فراہم کرنے اور قانونی موقف فراہم کرنے کی بڑے پیمانے پر تشہیر ہونے کے باوجود مرکزی کابینہ کے اجلاس میں آندھرا پردیش کو خصوصی پیاکیج فراہم کرنے سے متعلق کم از کم تذکرہ بھی نہیں لایا گیا ۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر تلگو عوام کے ساتھ مکمل نا انصافی کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔