’کوئی زعفرانی یا اسلامی دہشت گردی نہیں ، صرف سرکاری دہشت گردی‘

مسلمانوں کیخلاف دہشت گردی کا الزام ، سیاست میں اچھوت بنانے کی سازش ، مولانا رشیدی

اعظم گڑھ۔ 7 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے شہر اعظم گڑھ کے خلاف لگے ’آتنک گڑھ‘ ٹیاگ مٹانے کی جدوجہد میں مصروف راشٹریہ علماء کونسل کے صدر مولانا عامر رشیدی نے دعویٰ کیا کہ کوئی زعفرانی یا اسلامی دہشت گردی نہیں ہے بلکہ سارے ملک میں ’حکومت کی دہشت گردی‘ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلمانوں کو سیاست میں اچھوت بنانے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’جیل میں قید یا انکاؤنٹرس میں ہلاک ہونے والے بے قصور مسلم نوجوانوں کے کاز کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ میں محسوس کرتا ہوں کہ کوئی زعفرانی یا اسلامی دہشت گردی نہیں ہے بلکہ ملک میں ’سرکاری آتنک واد‘ (حکومت کی دہشت گردی) رشیدی نے جو علالت کے سبب رواں انتخابات میں سرگرم نہیں ہوسکے ہیں۔ پی ٹی آئی سے کہا کہ ’مسلمانوں کو سیاسی طور پر سب سے الگ تھلگ کرنے اور سیاسی اچھوت بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ یہ دونوں ہی دہشت گردی کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہیں اور مسلمانوں کو غدار ثابت کرنے کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لینے کی کوشش کررہی ہیں جس کا مقصد مسلمانوں کو سیاسی اعتبار سے سب سے الگ تھلگ کرنا ہے کیونکہ اگر کسی کو دہشت گردی کا ٹیاگ لگا دیا جاتا ہے تو وہ حکومت میں شامل نہیں ہوسکتا۔ مالیگاؤں دھماکوں میں ملوث نہ ہونے بی جے پی لیڈر سادھوی پرگیہ کے دعویٰ پر مولانا رشیدی نے کہا کہ ’میں بھی یہی کہتا ہوں کہ اگر وہ (سادھوی 2008ء مالیگاؤں دھماکوں میں) ملوث نہیں تھی تو اس کا مطلب ہوا کہ ہماری ایجنسیوں نے انہیں پھنسایا ہے۔ مسلم نوجوانوں کے ساتھ ہی یہی صورتحال سے انہیں بھی ہماری ایجنسیوں کی طرف سے پھنسایا جاتا ہے‘۔