فوجی حکام کی جانب سے چہل قدمی کرنے والوں سے دستاویزات کا مطالبہ ، عوام پریشان
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : کنٹونمنٹ میں فوجی علاقوں کی سڑکوں کو عوام کے لیے کھول دینے کے احکامات کے باوجود عوام کو راحت ہنوز نہیں ملی ہے کیوں کہ فوجی علاقوں کی سڑکوں سے گذرنے والے افراد کو لائسنس ، شناختی کارڈ کے علاوہ ہیلمٹ اور سیٹ بلٹ پہننے پر مجبور کیا جارہا ہے یا پھر متبادل راستہ اختیار کرنا پڑرہا ہے ۔ تفصیلات کے بموجب کنٹونمنٹ کے علاقوں میں موجود سڑکوں کو عوام کے لیے کھول دینے کے حکم کے باوجود فوجی عہدیداروں اور عوام کے درمیان رسہ کشی ابھی بھی جاری ہے ۔ وزارت دفاع نے کنٹونمنٹ کی کئی سڑکوں کو عوام کے لیے کھول دینے کا حکم جاری کیا ہے ۔ تاہم ان سڑکوں پر صبح کے اوقات چہل قدمی کرنے والوں سے شناختی کارڈس کا مطالبہ کیا جارہا ہے جب کہ ان راستوں سے گذرنے والی 2 پہیوں کی گاڑی سواروں سے لائسنس ، شناختی کارڈ کے علاوہ ہیلمٹ کو لازمی طور پر پہننا پڑرہا ہے ۔ علاوہ ازیں کاروں کے سوار افراد سے بھی دستاویزات کا مطالبہ کرنے کے علاوہ سیٹ بلٹ لگانے کے لیے مجبور کیا جارہا ہے ۔ اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے اوپن سکندرآباد نامی عوامی فورم کے ترجمان ایس چندر شیکھر نے کہا جن افراد کے پاس شناختی کارڈس نہ ہو جن افراد نے ہیلمٹ یا سیٹ بلٹ نہ پہنا ہو ان افراد کو فوجی علاقوں کی سڑکوں پر سے گذرنے نہیں دیا جارہا ہے ۔ اس طرح کی شرائط عوام کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے ۔ کیوں کہ اسناد کا معائنہ ، ہیلمٹ اور سیٹ بلٹ کا لزوم کروانا ٹرافک پولیس کا کام ہے لیکن فوجی عہدیداروں کی جانب سے ریاستی حکومت کی پالیسیوں اور ٹرافک پولیس کی بجائے لا اینڈ آرڈر کو نافذ کرنا عوام کو ہراساں کرنے کا ایک طریقہ ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ان مسائل کو جلد حل کرتے ہوئے فوجی علاقوں کی سڑکوں پر عوام کے لیے آسانیاں پیدا کی جانی چاہئے ۔