دوحہ 29 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) حماس کے سربراہ خالد مشعل نے عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر کی حالت کے بارے میں بتایا ہے کمانڈر محمد دیف کی حالت بہتر ہے۔ کمانڈر محمد دیف اور ان کے اہل خانہ کو اسرائیل نے اپنی وحشیانہ بمباری کے دوران بطور خاص نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی حملے کے دوران کمانڈر دیف کی اہلیہ اور سات ماہ کا کم سن بیٹا شہید ہو گئے تھے، تاہم القسام بریگیڈ کے کمانڈر کو شہید کرنے میں اسرائیل ناکام ر ہا تھا۔ حماس کے سربراہ خالد مشعل نے اپنی جماعت کے عسکری ونگ کے اس کمانڈر کی صحت و عافیت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے اسرائیل کمانڈر دیف پر حملے کے باوجود انہیں شہید کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ واضح رہے کمانڈر محمد دیف کو القسام بریگیڈ کی زیر زمین سرنگوں اور بنکرز کی تعمیر کی حکمت عملی کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس امر کی تردید کی ہے کہ اسرائیلی فوج نے کمانڈر دیف کو شہید کرنے کی کوشش مگر ناکام رہی۔ تاہم بنجمن نیتن یاہو نے کہا القسام بریگیڈ کے کمانڈر ہمارے اہداف رہے ہیں اور ان میں سے کسی کیلئے تحفظ نہیں ہے۔
ہتھیار’مقدس‘ ہیں، نہیں پھینکیں گے : خالد مشعل
غزہ سٹی ، 29 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) حماس کے رہنما خالد مشعل نے اسرائیلی مطالبہ مسترد کر دیا ہے کہ اس کی تحریک کو غیر مسلح ہو جانا چاہیے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے دوحہ میں کہا کہ اس گروہ کے ہتھیار اس کیلئے ’مقدس‘ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’مزاحمت کیلئے یہ ہتھیار‘ مقدس ہیں اور اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے ایجنڈے پر غیر مسلح ہونے کا مطالبہ ناقابل قبول ہو گا۔ انہوں نے مصری حکومت سے کہا ہے کہ وہ رفاہ سرحدی راستے کو کھول دے تاکہ امدادی کاموں میں مدد مل سکے۔ دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں فائر بندی کے معاہدے کے تحت یہ جنگجو گروپ اپنا کوئی مطالبہ نہیں منوا سکا ہے۔اسرائیلی لیڈر کا یہ مطالبہ بھی ہیکہ حماس کو اب غیرمسلح ہوجانا چاہئے کیونکہ وہ اسے بدستور خطرہ سمجھتے ہیں۔