اقلیتوں کی ہوش مندی پر8مسلم امیدواروں کی کامیابی یقینی
کلواکرتی۔/28مارچ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کلواکرتی حلقہ بلدیہ کے جملہ20وارڈس کیلئے گیارہ مسلم امیدواروں نے حصہ لیا ہے جبکہ تین مقامات پر جہاں مسلم امیدوار اگر تنہا ہوتا تو اس کی جیت یقینی ہوتی۔ مگر افسوس کہ مسلمانوں میں عدم اتحاد کے سبب سخت مقابلہ درپیش ہے جبکہ ایک مقام وارڈ نمبر 13میں تو کانٹے کی ٹکر ہے کیونکہ اس وارڈ میں جملہ تین امیدوار میدان میں ہیں ۔جس میں کانگریس سے مسٹر سلیم ، وائی ایس سی پی سے سید مسعود مجلس سے محمد نعیم میدان میں ہیں۔ جبکہ اس وارڈ کے دو مسلم امیدوار کافی سرگرم اور متحرک ہیں جو کہ ہر وقت عوام کے درمیان رہتے ہوئے عوامی مسائل حل کرتے رہتے ہیں چاہے وہ قانونی مسئلہ ہو ، گھریلو مسئلہ ہو یا معاشرتی مسئلہ ہو مگر ایسے اہم قائدین کا ایک دوسرے کے مدمقابل مقابلہ کرنا کافی افسوس کا باعث بنا ہوا ہے۔ جبکہ اس طرح حلقہ نمبر 20جہاں سے کسی بھی مسلم امیدوار کی جیت یقینی ہے یہاں پر بھی دو مسلم امیدوار میدان میں ہیں محمد شکیل ازاد امیدوار ، وائی ایس آر سی پی سے چیرمین کیلئے متعینہ محمد شاہد ہیں جبکہ محمد شکیل اپنی جیت کیلئے ان کے والد کا سہارا لے رہے ہیں جو کہ یہاں کے مرشد و عامل تھے جن کا گذشتہ سال انتقال ہوا ہے جبکہ محمد شاہد ایک حرکیاتی قائد ہیںجبکہ ان کے والد زمانہ قدیم سے کانگریس کے قائد ہیں اور کئی ایک مرتبہ زیڈ پی ٹی سی سے چیرمین بھی رہ چکے ہیں جبکہ یہاں پر موجود بس اسٹانڈ، گورنمنٹ جونیر کالج، عدالت منصفی، پولیس اسٹیشن، جامعہ اسلامیہ دارالعلوم کلواکرتی کو اپنی جانب سے کئی ایکر زمین بالکل مفت عطیئے دیئے ہیں۔
جبکہ محمد شاہد بھی خاموش انداز میں کئی ایک فلاحی کام عوام کیلئے کرتے رہتے ہیں۔ جبکہ ان کا ایک نامی گرامی ویسڈم اسکول بھی چلتا ہے۔ اسی طرح سے وارڈ نمبر 15 سے دو خواتین آمنے سامنے ہیں جہاں سے بھی ایک کی جیت یقینی ہے لیکن دوسروں کے بہکاوے میں آکر مد مقابل میدان میں ہیں۔ اسی طرح وارڈ نمبر9 سے محمد سراج الدین، وارڈ نمبر 6سے محمد اعجاز، وارڈ نمبر 14سے نازیہ بیگم، وارڈ نمبر 16سے غوثیہ بیگم، وارڈ نمبر 17سے محمد اشہر عبدالقادر، وارڈ نمبر 5سے شمیم بیگم ابھی بھی وقت ہے سوچ سمجھ کر متحد ہوکر بڑوں کی بات مان کر اپنی انانیت کو ختم کرتے ہوئے ذاتی اختلافات کو فراموش کرتے ہوئے امت محمدیہ کیلئے کلمہ کی بنیاد پر اگر تمام مسلمان ایک ہوکر سو فیصد ووٹ کا استعمال کریں تو یقینی ہے کہ کلوا کرتی بلدیہ کونسل میں 9مسلم امیدوار موجود ہوں گے۔ ورنہ ہمیشہ کی طرح وہی ہوگا جو کہ ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ مسلمانوں کو ہر طرح سے پیچھے ڈھکیل دیا جائے۔ اگر اب بھی ہم ہوش کے ناخن نہیں لیں گے تو قوی امید ہے کہ ہمارے آپسی اختلافات سے سامنے والے تیسرے شخص کا فائدہ ہوگا۔