کلبرگی کے دو مشتبہ قاتلوں کے خاکے جاری

ڈابھولکر، پنسارے اور کلبرگی کے قتل میں حیرت انگیز یکسانیت
دھاروار ۔ 2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کنڑی زبان کے محقق ایم ایم کلبرگی جن کا 30 اگست کو یہاں قتل ہوگیا تھا، ریاستی سی آئی ڈی نے قتل کی تحقیقات کرتے ہوئے 2 مشتبہ حملہ آوروں کے خاکے جاری کئے ہیں۔ یہ خاکے ہر شخص ویب سائیٹ پر دیکھ سکتا ہے۔ ہبلی ۔ دھارار کے پولیس کمشنر پانڈو رنگ ایچ رانے نے کہا کہ ہر ایک ہماری ویب سائیٹ پر ان خاکوں کو دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ کیا حملہ آوروں کے ریاست سے باہر منتقل ہوجانے کا اندیشہ بھی ہے۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب کانگریس نے معقولیت پسند ایک ایم کلبرگی کے قتل میں بجرنگ دل کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جو آر ایس ایس سے الحاق رکھنے والی تنظیم ہے اور اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پولیس تحقیقات سے ایک عظیم تر سازش کا پتہ چلتا ہے جس میں معقولیت پسند افراد کی ہلاکتوں کی سازش کی گئی ہے چنانچہ نریندر ڈابھولکر، گووند بنسارے اور ایم ایم کلبرگی کے قتل کی وارداتوں میں حیرت انگیز یکسانیت پائی جاتی ہے۔ یہ تینوں بھی معقولیت پسند دانشور تھے۔ بجرنگ دل کے کارکن بھوی شیٹی نے کلبرگی قتل کے کچھ ہی دیر بعد مصنف کے ایس بھگوان کے آئندہ ہدف ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے ٹوئیٹر پر ایک تحریر شائع کی تھی۔