بیجنگ ۔ 19 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر کے وادی علاقہ میں تازہ تشدد پھوٹ پڑنے پر چین نے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور دونوں ہی ممالک سے خواہش کی ہیکہ وہ اپنے مسائل باہمی بات چیت کے ذریعہ حل کریں اور ساتھ ہی ساتھ دہشت گردی کا مشترکہ طور پر ڈٹ کر مقابلہ کریں تاکہ دشمنان ہندوپاک کو اندازہ ہوجائے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک ایک ہیں۔ اوری کے ایک فوجی کیمپ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے پر چین نے انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے دہشت گرد حملے میں ہلاک ہوجانے اور زخمی ہوئے فوجیوں کے افراد خاندان سے اظہار ہمدردی کیا۔ میڈیا بریفنگ کے دوران جب انہیں ہندوستان کی ریاست جموں و کشمیر میں ہوئے دہشت گرد حملے پر اپنا ردعمل ظاہر کرنے کی بات پوچھی گئی تو انہوں نے مندرجہ بالا جواب دیا جس کے بارے میں ہندوستان کا الزام ہیکہ پاکستان کی دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے ہندوستان کے فوجی کیمپ پر مبینہ طور پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین ہر نوعیت کے تشدد کی مخالفت اور مذمت کرتا ہے اور کشمیر میں اس وقت تشدد میں جو اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اس نے ہمیں (چین) تشویش میں مبتلاء کردیا ہے۔ لازمی بات ہیکہ چین ہندوپاک کا پڑوسی ملک ہے اور اگر کسی پڑوسی ملک میں حالات ناسازگار ہوں تو اس کے منفی اثرات دیگر پڑوسی ممالک پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔