سرینگر2نومبر (سیاست ڈاٹ کام ) نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاہے کہ ریاست جموں و کشمیر کی بدحال اقتصادی حالت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی کہ گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کا اطلاق عمل میں لاکر نہ صرف ہماری مالی خودمختاری پر شب خون مارا گیا بلکہ لوگوں کو معاشی بحران کی نذر کردیا گیا۔ اس قانون کے اطلاق کے بعد یہاں بہت سے شعبے دم توڑنے کی دہلیز تک پہنچ گئے ہیں اور ہزاروں نوجوان اس قانون کے اطلاق سے اپنا روزگار گنوا بیٹھے ہیں۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ ریاست کی موجودہ حکومت نے بقول ان کے اپنے ناگپوری آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے بنا سوچے سمجھے ریاست پر ایسے مرکزی قوانین لاگو کئے جن سے نہ صرف ریاست کی خصوصی پوزیشن متاثر ہوئی جبکہ عام لوگ بھی بری طرح متاثر ہوئے ۔ جس کی مثال فوڈ بل اور جی ایس ٹی کا اطلاق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس ، سول سوسائٹی اور دیگر متعلقین نے اس قانون کے خلاف آواز اٹھائی لیکن پی ڈی پی حکومت نے وہی کیا جس کا فرمان انہیں ناگپور سے جاری ہوا تھا۔ فاروق عبداللہ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نیشنل کانفرنس پارٹی ہیڈکوارٹر نوائے صبح کمپلیکس پر وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے عہدیداروں و کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
14 پاکستانی شہریوں کی حوالگی
نئی دہلی ؍ اٹاری 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے آج 9 ماہی گیروں اور 4سیویلین قیدیوں کیساتھ ساتھ ایک بچے کو پاکستان کے حوالے کردیا۔ وزارت اُمور خارجہ نے بتایا کہ پاکستان نے اپنی طرف سے زائداز 2600 سکھ یاتریوں کیلئے ویزے جاری کئے تاکہ وہ آج سے 11 نومبر تک گرونانک دیو کی یوم پیدائش تقاریب میں شرکت کرسکیں۔